Maktaba Wahhabi

40 - 114
اِلٰی جِلْدِہٖ خَیْرٌلَہٗ مِنْ اَنْ یَّجْلِسَ عَلٰی قَبْرٍ)) [1] ’’تم میں سے کسی کے قبر پر بیٹھنے سے بہتر یہ ہے کہ انگارے پر بیٹھ جائے اور انگارا اس کے کپڑوں کو جلا کر اس کی جلد تک پہنچ جائے۔‘‘ سوال:… قبروں کی زیارت میں شریعت کے مخالف امور کون سے ہیں؟ جواب:.... (1)۔ مردے سے مناجات کرنا(2)۔مردے سے خواب میں آنے کا مطالبہ کرنا (3)۔مردے سے مدد طلب کرنا اور حاجات و ضروریات مانگنا (4)۔قبروں پر قرآن کی تلاوت کرنا اور سورت فاتحہ کو تلاوت کے لیے مختص کرنا (5)۔قبروں پر کتبہ لگانا (6)۔قبروں پر مجاور بن کر بیٹھنا اور قبرستان میں نماز پڑھنا (7)۔قبر کا طواف کرنا۔ سوال:… کیا عذابِ قبر بر حق ہے؟ جواب:… گناہ گاروں کے لیے عذابِ قبر بر حق ہے اس کے قرآن و سنت میں بہت زیادہ دلائل موجودہیں۔ فرمانِ الٰہی ہے: ﴿ النَّارُ يُعْرَضُونَ عَلَيْهَا غُدُوًّا وَعَشِيًّا وَيَوْمَ تَقُومُ السَّاعَةُ أَدْخِلُوا آلَ فِرْعَوْنَ أَشَدَّ الْعَذَابِ ﴾ (غافر: ۴۶) ’’(وہ دوزخ کی ) آگ ہے جس پرانہیں صبح شام پیش کیاجاتاہے اورجس دن قیامت قائم ہوگی (کہا جائے گا) آل فرعون کوسخت ترین عذاب میں داخل کرو۔‘‘ سیدہ ام خالد بنت خالد بن سعید بن العاص رضی اللہ عنہما بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اسْتَجِیرُوا بِاللّٰہِ مِنْ عَذَابِ الْقَبرِ فَإِنَّ عَذَابَ الْقَبرِ حَقٌّ)) [2] ’’عذاب قبر سے اللہ تعالیٰ کی پناہ طلب کیا کرو بلاشبہ عذاب قبر برحق ہے۔‘‘ سیدناابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم یَدْعُوْا اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ أَعُوْذُبَکِ مِن
Flag Counter