Maktaba Wahhabi

82 - 93
اہل تصوف کے نزدیک یہ علماء (اہل ظاہر)کا ترجمہ ہے اس کا باطنی یاحقیقی ترجمہ یہ ہے کہ ’’صرف اس وقت تک اپنے رب کی عبادت کرو جب تک تمہیں یقین (معرفت )حاصل نہ ہوجائے ’’یقین یا معرفت سے مراد معرفت الٰہی ہے یعنی جباﷲکی پہچان ہوجائے تو صوفیاء کے نزدیک نماز ‘روزہ ‘ زکوۃ حج اور تلاوت وغیرہ کی ضرورت باقی نہیں رہتی ‘اسی طرح سورۃ بنی اسرائیل کی آیت نمبر ۲۳ وَقَضَی رَبُّکَ أَ لَّا تَعْبُدُوْا اِلَّا أَیَّاہُ یعنی تیرے رب نے فیصلہ کردیا ہے کہ تم لوگ کسی کی عبادت نہ کرو مگر صرف اس کی ’’یہ علماء کا ترجمہ ہے اور اہل اسرار ورموز کا ترجمہ یہ ہے ’’تم نہ عبادت کروگے مگر وہ اسی (یعنی اﷲ)کی ہوگی جس چیز کی بھی عبادت کروگے‘‘جس کا مطلب یہ ہے کہ تم خواہ کسی انسان کو سجدہ کرو یا قبر کو یاکسی مجسمے اور بت کو وہ درحقیقتاﷲہی کی عبادت ہوگی ،کلمہ توحید لَا اِلٰـہَ اِلَّاااللّٰه کا صاف اور سیدھا مطلب یہ ہے کہ ’’اﷲکے سوا کوئی الٰہ نہیں‘‘صوفیاء کے نزدیک اس کا مطلب یہ ہے لا موجود الا اللّٰه یعنی دنیا میں اﷲکے سوا کوئی چیز موجود نہیں -- اِلٰہ کا ترجمہ موجود کرکے اہل تصوف نے کلمہ توحید سے اپنا نظریہ وحدت الوجود تا ثابت کردیا لیکن ساتھ ہی کلمہ توحید کی کلمہ شرک میں بدل ڈالا فَبَدَّلَ الَّذِ یْنَ ظَلَمُوْا قَوْلًا غَیْرَ الَّذِیْ قِیْلَ لَھُمْ ترجمہ جو بات ان سے کہی گئی تھی ظالموں نے اسے بدل کر کچھ اور کردیا ۔ (سورہ بقرہ آیت ۵۹) باطنیت کے پردے میں کتاب وسنت کے احکامات اور عقائد کی من مانی تاویلوں کے علاوہ اہل تصوف نے کیف ‘جذب ‘مستی ‘استغراق ‘سکر ‘(بے ہوشی)اور صحو(ہوش)جیسی اصطلاحات وضع کرکے جسے چاہا حلال قرار دے دیا جسے چاہا حرام ٹھہرادیا ‘ایمان کی تعریف یہ کی گئی کہ یہ دراصل عشق حقیقی (عشق الٰہی )دوسرا نام ہے اس کے ساتھ ہی یہ فلسفہ تراشا گیا کی عشق حقیقی کا حصول عشق مجازی کے بغیر ممکن ہی نہیں چنانچہ عشق مجازی کے لوازمات ‘غنا ‘موسیقی‘رقص وسرور ‘سماع ‘وجد ‘حال وغیرہ اور حسن وعشق کی داستانوں اورجام وسبو کی باتوں سے لبریز شاعری مباح ٹھہری ۔شیخ حسین لاہوری جن کے ایک برہمن لڑکے کے ساتھ عشق کا قصہ سن کر ہم ’’دین خانقاہی‘‘میں بیان کرچکے ہیں ‘کے بارے میں ’’خزینۃ الاصفیاء ‘‘میں لکھا ہے کہ ’’وہ بہلول دریائی کے خلیفہ تھے چھتیس سال ویرانے میں ریاضت ومجاہدہ کیا رات کو داتا گنج بخش کے مزار پر اعتکاف بیٹھتے ۔آپ نے طریقہ ملامتیہ اختیار کیا چار ابرو کا صفایا ‘ہاتھ میں شراب کا پیالہ ‘سرور ونغمہ ‘چنگ ورباب ‘تمام قیود شرعی سے آزاد
Flag Counter