Maktaba Wahhabi

186 - 277
چھوڑ دیا اور کہا:آپ پڑھیے۔میں نے کہا:میں پڑھنا نہیں جانتا۔اس نے مجھے دوبارہ پکڑا اور اس قدر بھینچا کہ میرا دم گھٹنے لگا۔پھراس نے مجھے چھوڑ دیا اور کہا:آپ پڑھیے۔میں نے کہا:میں پڑھنا نہیں جانتا۔اس نے مجھے سہ بارہ پکڑا اور اس قدر بھینچا کہ میرا دم گھٹنے لگا۔پھراس نے مجھے چھوڑ دیا اور کہا: ﴿اِقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّکَ الَّذِیْ خَلَقَ٭خَلَقَ الْإِنْسَانَ مِنْ عَلَقٍ٭اِقْرَأْ وَرَبُّکَ الْأکْرَمُ ٭الَّذِیْ عَلَّمَ بِالْقَلَمِ٭عَلَّمَ الْإِنْسَانَ مَا لَمْ یَعْلَمْ﴾[العلق:۱۔ ۵] ’’آپ پڑھیے اپنے رب کے نام سے جس نے(ہر چیز کو)پیدا کیا۔اس نے انسان کو منجمد خون سے پیدا کیا۔آپ پڑھئے اور آپ کا رب بے پایاں کرم والا ہے۔جس نے قلم کے ذریعے تعلیم دی اور اس نے انسان کو وہ کچھ سکھلایا جو وہ نہیں جانتا تھا۔‘‘ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ آیات لے کر اس حالت میں واپس آئے کہ آپ کا دل کانپ رہا تھا۔آپ سیدھے حضرت خدیجہ بنت خویلد رضی اللہ عنہا کے پاس پہنچے اور فرمانے لگے:(زَمِّلُوْنِیْ،زَمِّلُوْنِیْ)یعنی’’مجھے چادر سے ڈھانپ دو،مجھے چادر اوڑھا دو۔’‘چنانچہ انھوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو چادر اوڑھا دی یہاں تک کہ آپ کا ڈر خوف چلا گیا۔ پھر آپ نے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کو پورا واقعہ سنایا اور فرمایا:(لَقَدْ خَشِیْتُ عَلٰی نَفْسِیْ)’’مجھے تو آج اپنی جان کا خوف تھا’‘ تب حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا نے کہا: (کَلاَّ،وَاللّٰہِ مَا یُخْزِیْکَ اللّٰہُ أَبَدًا،إِنَّکَ لَتَصِلُ الرَّحِمَ،وَتَحْمِلُ الْکَلَّ،وَتَکْسِبُ الْمَعْدُوْمَ،وَتَقْرِیْ الضَّیْفَ،وَتُعِیْنُ عَلٰی نَوَائِبِ الْحَقِّ) ترجمہ:’’ایسا ہرگز نہیں ہو سکتا،اللہ کی قسم ! اللہ تعالیٰ آپ کو کبھی رسوا نہیں کرے گا۔آپ تو صلہ رحمی کرتے ہیں،لوگوں کا بوجھ اٹھاتے ہیں،جس کے پاس کچھ نہ ہو اسے کما کر دیتے ہیں،مہمان نوازی کرتے ہیں اور راہِ حق میں آنے والی مصائب میں مدد کرتے ہیں۔’‘
Flag Counter