Maktaba Wahhabi

218 - 277
اس آیت ِ کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کو قبول کرنے کا حکم دیا ہے اور اسے اپنی دعوت کو قبول کرنے کے حکم کے ساتھ ہی ذکر فرمایا ہے جو اس بات کی دلیل ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت بھی اسی طرح واجب ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کی اطاعت واجب ہے۔پھر اللہ تعالیٰ نے اس چیز کو زندگی قرار دیا ہے جس کی طرف آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم دعوت دیتے ہیں کیونکہ لوگوں کی نجات اور ان کی بقاء اسی میں مضمر ہے۔گویاکفر کی حالت میں وہ مردہ تھے،پھر اسلام قبول کرکے وہ زندہ ہو گئے۔ اللہ تعالیٰ نے آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کو قبول نہ کرنے سے ڈرایا ہے جیسا کہ ارشاد باری ہے:﴿فَإِنْ لَّمْ یَسْتَجِیْبُوْا لَکَ فَاعْلَمْ أَنَّمَا یَتَّبِعُوْنَ أَہْوَائَ ہُمْ وَمَنْ أَضَلُّ مِمَّنِ اتَّبَعَ ہَوَاہُ بِغَیْرِ ہُدًی مِّنَ اللّٰہِ إِنَّ اللّٰہَ لاَ یَہْدِیْ الْقَوْمَ الظَّالِمِیْنَ﴾[القصص:۵۰] ‘’ پھر اگر وہ آپ کی بات کو قبول نہ کریں تو جان لیجئے کہ وہ صرف اپنی خواہشات کے پیچھے پڑے ہیں۔اور اُس سے زیادہ گمراہ کون ہو سکتا ہے جو اللہ کی ہدایت کو چھوڑ کر محض اپنی خواہش کے پیچھے لگا ہوا ہو۔اللہ تعالیٰ ایسے ظالموں کو ہدایت نہیں دیتا۔’‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت محمد رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم کی گواہی میں یہ بھی شامل ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کی جائے۔ بلکہ کسی شخص کا ایمان اس وقت تک مکمل نہیں ہو سکتا جب تک وہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے اہل وعیال،اپنے والدین اور دیگر تمام لوگوں سے زیادہ محبت نہ کرے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (لَا یُؤْمِنُ اَحَدُکُمْ حَتّٰی اَکُوْنَ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ وَالِدِہِ وَوَلَدِہِ وَالنَّاسِ اَجْمَعِیْنَ)[بخاری:۱۵،مسلم:۴۴]
Flag Counter