Maktaba Wahhabi

27 - 277
دین اسلام عقیدہ:عقیدہ سے مراد وہ ارکانِ ایمان ہیں جن کا ذکر حدیث ِ جبریل میں آیا ہے۔حضرت جبریل علیہ السلام نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جب یہ سوال کیا کہ مجھے ایمان کے بارے میں خبر دیجئے توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:(أَنْ تُؤْمِنَ بِاللّٰهِ وَمَلاَئِکَتِہٖ وَکُتُبِہٖ وَرُسُلِہٖ وَالْیَوْمِ الآْخِرِ وَتُؤْمِنَ بِالْقَدْرِخَیْرِہٖ وَشَرِّہٖ) ترجمہ:’’یہ کہ آپ ایمان لائیں اللہ پر،اس کے فرشتوں پر،اس کی کتابوں پر،اس کے رسولوں پر،آخرت کے دن پر اور اچھی اور بری تقدیر پر۔’‘[صحیح البخاری] ارکانِ ایمان ٭ اللہ پر ایمان ٭ اس کے فرشتوں پر ایمان ٭ اس کی کتابوں پر ایمان ٭ اس کے رسولوں پر ایمان ٭ یومِ آخرت پر ایمان ٭ اچھی اور بری تقدیر پر ایمان شریعت:اس سے مراد وہ احکامات ہیں جو لوگوں کی زندگی کو منظم کرتے اور ان کے باہمی تعلقات کو خوشگوار بناتے ہیں اور ان میں ارکان اسلام،عبادات،معاملات اور اخلاقیات وغیرہ شامل ہیں۔ گویا عقیدے کا تعلق دل سے اور شریعت کا تعلق عمل سے ہے اوردونوں کے درمیان بڑا گہرا اور مضبوط تعلق ہے۔اور دونوں اس طرح لازم وملزوم ہیں کہ عقیدہ بغیر عمل کے کچھ نہیں اور عمل بغیر صحیح عقیدہ کے کچھ نہیں۔
Flag Counter