Maktaba Wahhabi

220 - 277
تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا ہاتھ پکڑ رکھا تھا تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کی:’’اے اللہ کے رسول ! آپ مجھے میری جان کے علاوہ ہر چیز سے زیادہ محبوب وپیارے ہیں۔’‘تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (لَا وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہِ حَتّٰی أَکُوْنَ أَحَبَّ إِلَیْکَ مِنْ نَفْسِکَ،فَقَالَ لَہُ عُمَرُ:فَأنِّہُ الْآنَ وَاللّٰہِ لَأَنْتَ أَحَبُّ إِلَیَّ مِنْ نَفْسِیْ،فَقَالَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم:اَلْآنَ یاَ عُمَر)[بخاری:۶۶۳۲] ‘’ہرگز نہیں،اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے ! حتی کہ میں آپ کے نزدیک آپ کی جان سے بھی زیادہ پیارا نہ ہوجاؤں(تب تک تمہارا ایمان کامل نہ ہوگا۔)تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے عرض کی:اللہ کی قسم ! اب آپ مجھے اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز ہیں۔تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اے عمر ! یہ ہے(ایمان کی)اصل حقیقت۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم اور نصرت محمد رسول اللّٰہ صلی اللہ علیہ وسلم کی گواہی میں یہ بھی شامل ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم اور نصرت کی جائے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿فَالَّذِیْنَ آمَنُوْا بِہٖ وَعَزَّرُوْہُ وَنَصَرُوْہُ وَاتَّبَعُوْا النُّوْرَ الَّذِیْ أُنْزِلَ مَعَہُ أُوْلٰئِکَ ہُمُ الْمُفْلِحُوْنَ﴾[الأعراف:۱۵۷] ترجمہ:’’لہذا جو لوگ اس نبی پر ایمان لاتے ہیں،ان کی تعظیم اور مدد کرتے ہیں اور اس نور کی اتباع کرتے ہیں جو ان پر اتارا گیا ہے،ایسے لوگ ہی کامیابی پانے والے ہیں۔‘‘ نیز فرمایا:﴿إِنَّا أَرْسَلْنَاکَ شَاہِدًا وَّمُبَشِّرًا وَّنَذِیْرًا ٭ لِتُؤْمِنُوْا بِاللّٰہِ وَرَسُوْلِہٖ وَتُعَزِّرُوْہُ وَتُوَقِّرُوْہُ وَتُسَبِّحُوْہُ بُکْرَۃً وَّأَصِیْلاً﴾[الفتح:۸۔۹]
Flag Counter