Maktaba Wahhabi

185 - 277
ترجمہ:’’یہ وہ دن ہے جس میں میری پیدائش ہوئی ا ور اسی میں مجھے مبعوث کیا گیا یا مجھ پر پہلی وحی نازل کی گئی۔’‘ لیکن تاریخ کی تحدید میں اختلاف ہے۔بعض نے ۱۲ اور بعض نے ۸ ربیع الأول ذکر کی ہے اور بعض نے رمضان کا مہینہ ذکر کیا ہے۔اور بعض کے نزدیک آپ کی ولادت ۲۷ رجب کو ہوئی۔اور یہ قول سب سے زیادہ کمزور ہے۔ بعثت ِ نبوی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر مبارک جب چالیس سال تک پہنچی تو آپ پر پہلی وحی نازل ہوئی۔اُس وقت آپ غار حراء میں عبادت کر رہے تھے جیسا کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی کے نزول کا آغاز نیند میں سچے خوابوں کی شکل میں ہوا۔چنانچہ آپ کوئی خواب دیکھتے تو وہ صبح کی روشنی کی مانند روشن اور نمایاں طور پر سامنے آجاتا اوربالکل سچا ثابت ہوتا۔پھر آپ کے دل میں خلوت نشینی کی محبت پیدا کردی گئی۔چنانچہ آپ غارِ حراء میں خلوت کیلئے تشریف لے جاتے تھے جہاں آپ کئی کئی راتیں عبادت کرتے ہوئے گذارتے،پھر آپ اپنے گھروالوں کے پاس آتے اور کچھ سامانِ خورد ونوش لے کر دوبارہ غارِ حراء کی طرف لوٹ جاتے۔پھر حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کے پاس آتے اور اسی طرح کچھ کھانے پینے کا سامان لے کر واپس چلے جاتے۔یہاں تک کہ آپ ایک مرتبہ غارِ حراء ہی میں تھے کہ آپ کے پاس حق آگیا۔ایک فرشتہ آپ کے پاس آیا اور اس نے کہا:آپ پڑھیے۔آپ نے فرمایا:میں پڑھنا نہیں جانتا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اس نے مجھے پکڑا اور اس قدر بھینچا کہ میرا دم گھٹنے لگا۔پھراس نے مجھے
Flag Counter