Maktaba Wahhabi

142 - 277
بعد گویا یہ سوال کیا گیا کہ انابت اور اسلام کیا ہے اور ان کی جزئیات اور ان کے اعمال کیا ہیں تو اللہ تعالیٰ نے اس کا جواب دیتے ہوئے ارشاد فرمایا:﴿وَاتَّبِعُوْا أَحْسَنَ مَا أُنْزِلَ إِلَیْکُمْ مِّنْ رَّبِّکُمْ﴾[الزمر:۵۵] ترجمہ:’’اور تم سب اس بہترین کلام کی پیروی کرو جو تمہارے رب کی جانب سے تمہاری طرف نازل کیا گیا۔’‘[تفسیر ابن السعدی:۴/۳۳۲] ان دونوں اماموں نے مذکورہ آیت کی جو تفسیر کی ہے وہ در اصل اس سے پہلی آیتِ کریمہ سے مأخوذ ہے جس میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿قُلْ یَا عِبَادِیَ الَّذِیْنَ أَسْرَفُوْا عَلٰی أَنْفُسِہِمْ لاَ تَقْنَطُوْا مِنْ رَّحْمَۃِ اللّٰہِ إِنَّ اللّٰہَ یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ جَمِیْعًا إِنَّہُ ہُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ﴾[الزمر:۵۳] ترجمہ:’’آپ کہہ دیجئے:اے میرے وہ بندو جنہوں نے(گناہوں کا ارتکاب کرکے)اپنے آپ پر زیادتی کی ہے ! تم اللہ کی رحمت سے ناامید نہ ہو،بے شک اللہ تمام گناہوں کو معاف کردیتا ہے،وہ یقینا بڑا معاف کرنے والا اور بے حد مہربان ہے’‘ سو اللہ تعالیٰ نے پہلے اپنی رحمت اور مغفرت کا ذکر کیا،پھر یہ حکم دیا کہ تم سب اس کی طرف جلدی رجوع کرو اور اپنے اعمال کے ساتھ اس کی فرمانبرداری ظاہر کرو تاکہ تم اس کی رحمت اور مغفرت کو پا سکو۔ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد بھی اسی کی تائید کرتا ہے: (بَادِرُوْا بِالْأعْمَالِ سِتًّا:طُلُوْعُ الشَّمْسِ مِنْ مَّغْرِبِہَا،أَوِ الدُّخَانُ،أَوِ الدَّجَّالُ،أَوِ الدَّابَّۃُ،أَوْ خَاصَّۃُ أَحَدِکُمْ،أَوْ أَمْرُ الْعَامَّۃِ)[مسلم:الفتن،باب فی بقیۃ من أحادیث الدجال] ترجمہ:’’تم چھ چیزوں کے آنے سے پہلے جلدی عمل کر لو:سورج کا مغرب سے
Flag Counter