Maktaba Wahhabi

101 - 277
وَّہُوَ بِکُلِّ شَیْئٍ عَلِیْمٌ ٭ ذٰلِکُمُ اللّٰہُ رَبُّکُمْ لاَ إِلٰہَ إِلاَّ ہُوَ خَالِقُ کُلِّ شَیْئٍ فَاعْبُدُوْہُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ وَّکِیْلٌ ٭ لاَ تُدْرِکُہُ الْأبْصَارُ وَہُوَ یُدْرِکُ الْأبْصَارَ وَہُوَ اللَّطِیْفُ الْخَبِیْرُ﴾[الأنعام:۱۰۰۔۱۰۳] ترجمہ:’’ان لوگوں نے جنوں کو اللہ کا شریک بنا دیا حالانکہ اللہ نے ہی انھیں پیدا کیا ہے۔پھر انھوں نے بغیر علم کے اللہ کیلئے بیٹے اور بیٹیاں گھڑ ڈالیں۔جو کچھ یہ بیان کرتے ہیں اللہ اس سے پاک اور بلند وبالا ہے۔وہ آسمانوں اور زمین کو ایجاد کرنے والا ہے۔ اس کے اولاد کیسے ہو سکتی ہے جبکہ اس کی بیوی ہی نہیں ! اسی نے تو ہر چیز بنائی ہے اور وہ ہر چیز کو جانتا ہے۔یہ ہے تمہارا رب،اس کے سوا کوئی الٰہ نہیں۔وہ ہر شے کا خالق ہے لہذا اسی کی عبادت کرو۔اور وہ ہر چیز پر نگران ہے۔نظریں اسے پا نہیں سکتیں جبکہ وہ نظروں کو پا لیتا ہے۔وہ بڑا باریک بین اور با خبر ہے۔’‘ اسی طرح اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿وَالَّذِیْنَ آمَنُوْا أَشَدُّ حُبًّا لِلّٰہِ﴾[البقرۃ:۱۶۵] ترجمہ:’’اور ایمان والے اللہ تعالیٰ سے زیادہ محبت کرتے ہیں۔‘‘ اور صحیح بخاری میں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ قیامت کب آئے گی ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا:’’تم نے اس کیلئے کیا تیار کیا ہے ؟’‘ اس نے کہا:میں نے اس کیلئے بہت زیادہ نمازیں،روزے اور صدقے تو تیار نہیں کئے البتہ میں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتا ہوں ! تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:(أَنْتَ مَعَ مَنْ أَحْبَبْتَ) ‘’تم اسی کے ساتھ ہو گے جس کے ساتھ تم محبت کرتے ہو۔’‘ اور الشیخ صالح بن حمید کہتے ہیں: ‘’وہ لوگ جو بتوں کی پوجا کرتے ہیں یا اولیائے کرام سے اس قدر عقیدت رکھتے
Flag Counter