Maktaba Wahhabi

89 - 234
دیا تو یہ محسن ہو گا۔ وَمَاعَلَی الْمُحْسِنِیْنَ مِنْ سِبِیْلٍ(توبہ:91) ۔ اور اس حکم میں وہ وکیل بھی داخل ہیں جو مال ادا کرانے میں شہادت دیتے ہیں۔ اور اس کے لکھنے میں شریک ہیں۔ اور جو عقد(ڈیلنگ)میں قبضہ کرنے میں اور مال دلوانے میں شریک ہیں ان کا بھی یہی حکم ہے۔ اس ظلم کے متعلق جو کسی آبادی، قریہ، راستہ، بازار، یا کسی شہر پر کیا جائے اور کوئی محسن شخص اس ظلم کو دفع کرنے میں درمیانگی کرنے کے لیے کھڑا ہو جائے، اور ہر امکانی کوشش عدل و انصا ف کے ساتھ بر تنے، اور بقدر طاقت بلا خوف، بلا لومتہ لائم{طعن و تشنیع اور لعن طعن سے بے خوف و بے پرواہ﴾، بغیر رشوت لیے مال دلوانے اور دینے میں کوشش کرے تو وہ بھی محسن ہو گا۔ لیکن آج کل غالب یہ ہے کہ جو شخص بھی مداخلت کرتا ہے ظالم لوگوں ہی کی وکالت کرتا ہے، ان سے ڈرتا ہے اور جو رشوت ملتی ہے، اس پر فخر کرتاہے، اور جن سے جو چاہتا ہے لیتا ہے، اور یہ اکثر و بیشتر ظالم ہیں جن کا ٹھکانہ جہنم ہے، ان کے اعوان و مدد گار بھی جہنمی ہیں، یقینا ایسے لوگ جہنم میں جھونک دیئے جائیں گے۔
Flag Counter