Maktaba Wahhabi

205 - 234
باب 21(Chapter)کے مضامین حدود و حقوق، بلا وجہ، بلاسبب کسی کو قتل کرنا، کسی کی جان لینا، قیامت کے دن خون ناحق کا فیصلہ سب سے پہلے ہو گا۔ قصاص لینے میں زندگی ہے۔ کسی متعین اور مقرر شخص کے حدود و حقوں ہو، ان میں کسی کو قتل کرنا، کسی کی جان لینا، کسی کو ہلاک کرنا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: قُلْ تَعَالَوْا اَتْلُ مَا حَرَّمَ رَبُّکُمْ عَلَیْکُمْ اَلَّا تُشْرِکُوْا بِہٖ شَیْئًا وَّبِالْوَالِدَیْنِ اِحْسَانًا وَلَا تَقْتُلُوْآ اَوْلَادَکُمْ مِّنْ اِمْلَاقٍ نَحْنُ نَرْزُقُکُمْ وَاِیَّاھُمْ وَلَا تَقْرَبُوا الْفَوَاحِشَ مَا ظَھَرَ مِنْھَا وَمَا بَطَنَ وَلَا تَقْتُلُوا النَّفْسَ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰه اِلاَّ بِالْحَقِّ ذَالِکُمْ وَصّٰکُمْ بِہٖ لَعَلَّکُمْ تَعْقِلُوْنَ، وَلَا تَقْرَبُوْا مَالَ الْیَتِیْمِ اِلَّا بِالَّتِیْ ھِیَ اَحْسَنُ حَتّی یَبْلُغَ اَشُدَّہٗ وَاَوْفُوا الْکَیْلَ وَالْمِیْزَانَ بِالْقِسْطِ لَا نُکَلِّفُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَھَا وَاِذَا قُلْتُمْ فَاعْدِلُوْا وَلَوْ کَانَ ذَا قُرْبٰی وَبِعَھْدِ اللّٰه اَوْفُوْا ذَالِکُمْ وَصّٰکُمْ بِہٖ لَعَلَّکُمْ تَذَکَّرُوْنَ، وَاَنَّ ھٰذَا صِرَاطِیْ مُسْتَقِیْمًا فَاتَّبِعُوْہُ وَلَا تَتَّبِعُوْا السُّبُلَ فَتَفَرَّقَ بِکُمْ عَنْ سَبِیْلِہٖ ذَالِکُم وَصَّاکُمْ بِہٖ لَعَلَّکُمْ تَتَّقُوْنَ(انعام:153-151) لوگوں سے کہو اِدھر آؤ میں تمہیں وہ چیزیں پڑھ کر سناؤں جو تمہارے رب نے تم پر حرام کی ہیں، وہ یہ کہ کسی چیز کو اللہ کا شریک مت ٹھہراؤ۔ اور ماں باپ کے ساتھ احسان کرتے رہو۔ اور مفلسی کے ڈر سے اپنے بچوں کو قتل نہ کرو۔ ہم ہی تمہیں رزق دیتے ہیں اور ان کو بھی۔ اور بے حیائی کی باتیں جو ظاہر اور جو پوشیدہ ہوں ان میں سے کسی کے پاس بھی نہ پھٹکنا۔ اور وہ جان جسے اللہ نے حرام کر دیا ہے، قتل نہ کرنا، مگر حق پر، یہ ہیں وہ باتیں جن کا حکم اللہ نے تم کو دیا ہے، تاکہ دنیا میں رہنے کا طریقہ سمجھو۔ اور یتیم کے مال کے پاس بھی نہ جانا مگر ایسے طور پر
Flag Counter