Maktaba Wahhabi

238 - 234
تیرے لیے خطرہ بن جائے گی ۔ اور اس پر دلیل وہ حدیث ہے جو امام ترمذی رحمہ اللہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے آپ نے فرمایا : مَنْ اَصْبَحَ وَالْاخِرَۃُ اَکْبَرُ ھَمِّہٖ جَمَعَ اللّٰه لَہٗ شَمْلَہٗ وَ جَعَلَ غِنَاہُ فِیْ قَلْبِہٖ وَ اَتَتْہُ الدُّنْیَا وَھِیَ رَاغِمَۃٌ وَّ مَنْ اَصْبَحَ وَالدُّنْیَا اَکْبَرُ ھَمِّہِ فَرَقَ اللّٰه عَلَیْہِ ضَیْعَتَہٗ وَ جَعَلَ فَقْرَہٗ بَیْنَ عَیْنَیْہِ وَلَمْ یَاْتِہٖ مِنَ الدُّنْیَا اِلَّا مَا کُتِبَ لَہٗ جس نے اس حالت میں صبح کی کہ آخرت اس کا اہم مقصد ہے تو اللہ تعالی اس کے حالات کو درست کر دے اور اس کے دل میں غنا پیدا کر دے گا اور دنیا اس کے پاس ذلیل ہوکر آئے گی اور جس نے اس حالت میں صبح کی کہ اس کا اہم مقصد دنیا ہے تو اللہ تعالی اسکے سامان کو بکھیر دے گا اور فقر اس کی آنکھوں کے سامنے آجائے گا اور دنیا تو اسی قدر اس کو ملے گی جو خدا نے اسکے حق میں لکھ رکھی ہے۔ اور اس کی اصل قرآن حکیم کے اندر ہے :۔ وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْاِنْسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ ، مَآ اُرِیْدُ مِنْھُمْ مِّنْ رِّزْقٍ وَّمَآ اُرِیْدُ اَنْ یُّطْعِمُوْنَ اِنَّ اللّٰه ھُوَ الرَّزَّاقُ ذُوالْقُوَّۃِ الْمَتِیْنُ(الذاریات:57۔56) اور ہم نے جنوں اور انسانوں کو اسی غرض سے پیدا کیا ہے کہ وہ ہماری عبادت کریں ہم ان سے کچھ روزی کے تو خواہاں ہیں نہیں اور نہ اس کے خواہاں ہیں کہ ہم کوکھلائیں پلائیں اللہ تو خود بڑا روزی دینے والا قوت والا زبردست ہے ۔ خاتمہ و دعاء ہم بارگاہ الٰہی میں دست بدعا ہیں کہ وہ ہمیں اور ہمارے بھائیوں اورتمام مسلمانوں کو اس چیز کی توفیق بخشے جسے وہ محبوب رکھتا ہے اور جس سے وہ راضی ہے۔ فَاِنَّہُ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِااللّٰه الْعَلِیِ الْعَظِیْمِ وَالْحَمْدُ ِاللّٰه رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَ صَلَّی اللّٰه تَعَالٰی عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی اٰلِہٖ وَ صَحْبِہٖ وَسَلّمَ تَسْلِیْمًا کَثِیْرًا دَائِمًا اِلٰی یَوْمِ الدِّیْن
Flag Counter