Maktaba Wahhabi

133 - 234
باب 12(Chapter)کے مضامین سلطان کو قتل کرنے والے محارب ہوں گے جن پر حد جاری کی جائے گی یا ان کا معاملہ مقتول کے ورثاء کے اختیار میں ہو گا؟ جب سلطان﴿حاکمِ وقت﴾ یا اُس کا نائب حد جاری کرنے کے لیے قاتل کو طلب کرے اور اس کے قبیلہ اور خاندان کے لوگ اس کی حمایت کریں اور لڑنے کے لیے اُٹھ کھڑے ہوں تو تمام علماء کا اتفاق ہے کہ عام مسلمانوں کافرض ہوگا کہ ان سے قتال و جنگ کریں یہاں تک کہ مسلمان اس پر قابو پالیں ۔ یہ تمام باتیں اس وقت ہیں جبکہ ان پر قدرت و قابو پاسکیں۔ جب سلطان یانائب سلطان اور حاکم بغیر کسی قسم کی زیادتی کے قاتلینِ سلطان پر حد جاری کرنا چاہیں اور اُنہیں حاضر ہونے کا حکم دیں اور دوسرے لوگ ان کی حمایت و طرفداری کے لیے اٹھ کھڑے ہوں تو عام مسلمانوں پر واجب و فرض ہے کہ ان کے مقابلہ میں جہاد و قتال اور جنگ کے لیے اٹھ کھڑے ہوں یہاں تکہ کہ مسلمان ان سب پر قابو پالیں﴿اور﴾ تمام علماء امت کااس پر اتفاق ہے۔ اور اگر قتل کے بغیر وہ اطاعت قبول نہیں کرتے اور اس کی نوبت ہی آجائے تو یہ بھی کر گذریں اور پورا پورا مقابلہ کریں، ان کوقتل کریں﴿اور اُن﴾ سب کو قتل کیا جائے اور جیسے بھی ممکن ہو اُن کی گردنیں اُڑا دیں اور جو بھی اُن کی حمایت اور اعانت و امداد کریں اُنہیں﴿بھی﴾ قتل کر ناشروع کردیں۔ یہ قتال و جنگ ہے اور وہ حد جاری کرنے کا مسئلہ ہے۔ شرائع اسلام کا مقابلہ کرنے والوں کا مسئلہ زیادہ اہم اور زیادہ مؤکد﴿ضروری﴾ ہے۔ یہ لوگ گروہ بندی اورجتھہ سازی میں اس لیے مشغول ہوگئے ہیں کہ لوگوں کو خراب کریں، لوگوں کا مال لوٹیں، زراعت اور نسل انسانی کو ہلاک کریں۔ ان کا مقصود یہ نہیں کہ دین کو قائم کریں اور ملک و ملت کی خدمت کریں۔ ان لوگوں کاوہی حکم ہے جو محاربین کا ہے، جو کسی قلعے یا کسی غار یا کسی پہاڑ کی چوٹی پر یا کسی وادی وغیرہ میں پناہ لے کر گذرنے والوں پر ڈاکہ ڈالتے ہیں،
Flag Counter