Maktaba Wahhabi

76 - 234
باب 8(Chapter)کے مضامین ما لِ فئے کسے کہتے ہیں؟ عہدِ نبوی میں مال کا کوئی دیوان و دفتر نہیں تھا۔ نہ سیدنا ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے زمانہ میں تھا۔ امیر المؤمنین سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کے عہد میں جب فتوحات ہوئیں، اور بیشمار مال و دولت آنے لگی تو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے دیوان و دفتر بنانے کا حکم فرمایا۔ رشوت قطعاً حرام ہے جو اُمراء و حکام کو ہدیہ کے نام سے دیا جاتا ہے، رشوت ہے۔ مالِ فئے کی اصل سورۂ حشر کی یہ آیتیں ہیں: غزوہ بنی النضیر کے وقت جو غزوۂ بدر کے بعد ہوا ہے یہ آیتیں نازل ہوئیں ہیں، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: وَمَآ اَفَآئَ اللّٰه عَلٰی رَ سُوْلِہٖ مِنْھُمْ فَمَآ اَوْجَفْتُمْ عَلَیْہِ مِنْ خَیْلٍ وَّلَارِکَابٍ وَّلٰکِنَّ اللّٰه یُسَلِّطُ رُسُلَہٗ عَلٰی مَنْ یَّشَآئُ وَااللّٰه عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ، مَآ اَفَآئَ اللّٰه عَلٰی رَسُوْلِہٖ مِنْ اَھْلِ الْقُرٰی فَلِلّٰہِ وَلِلرَّسُوْلِ وَلِذِی الْقُرْبٰی وَالْیَتَامٰی وَالْمَسَاکِیْنِ وَابْنِ السَّبِیْلِ کَیْ لَایَکُوْنَ دُوْلَۃً بَیْنَ الْاَغْنِیَآئِ مِنْکُمْ وَمَآ اَتَاکُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْہُ وَ مَا نَھَاکُمْ عَنْہُ فَانْتَھُوْا وَاتَّقُوااللّٰه اِنَّ اللّٰه شَدِیْدُالْعِقَابِ، لِلْفُقَرَآئِ الْمُھَاجِرِیْنَ الَّذِیْنَ اُخْرِجُوْا مِنْ دِیَارِھِمْ وَ اَمْوَالِھِمْ یَبْتَغُوْنَ فَضْلًا مِّنَ اللّٰه وَرِضْوَانًا وَّ یَنْصُرُوْنَ اللّٰه وَ رَسُوْلَہٗ اُوْلٰئِٓکَ ھُمْ الصَّادِقُوْنَ، وَالَّذِیْنَ تَبَوَّؤُا الدَّارَ وَالْاِیْمَانَ مِنْ قَبْلِھِمْ یُحِبُّوْنَ مَنْ ھَاجَرَ اِلَیْھِمْ وَلَا یَجِدُوْنَ فِیْ صُدُوْرِھِمْ حَاجَۃً مِّمَّا اُوْتُوْا وَیُؤْثِرُوْنَ عَلٰٓی اَنْفُسِھِمْ وَلَوْکَانَ بِھِمْ خَصَاصَۃٌ وَمَنْ یُّوْقَ شُحَّ نَفْسِہٖ فَاُولٰٓئِکَ ھُمْ الْمُفْلِحُوْنَ وَالَّذِیْنَ جَآئُ وْا مِنْ بَعْدِھِمْ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا اغْفِرْلَنَا وَلِاِخْوَانِنَا الَّذِیْنَ سَبَقُوْنَا بِالْاِیْمَانِ وَلَا تَجْعَلْ فِیْ قُلُوْبِنَا غِلًّا لِّلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا رَبَّنَا اِنَّکَ رَئُ وْفٌ رَّحِیْمَ، اور جو مال اللہ نے اپنے رسول کو بغیر لڑے مفت میں ان سے دلوایا، تو مسلمانو ! تم نے اس کے لیے کچھ دوڑ دھوپ تو نہیں کی، نہ گھوڑوں سے نہ اونٹوں سے مگر اللہ اپنے پیغمبروں کو جس
Flag Counter