Maktaba Wahhabi

77 - 234
پر چاہے قابض کرا دے، اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے، جو مال اللہ اپنے رسولوں کو ان بستیوں کے لوگوں سے مفت میں دلوا دے تو وہ اللہ کا حق ہے، اور رسول(صلی اللہ علیہ وسلم)کا، اور رسول کے قرابتداروں کا، اور یتیموں کا، اور محتاجوں کا، اور بے توشہ مسافروں کا، یہ حکم اس لیے دیا گیا کہ جو لوگ تم میں مالدار ہیں یہ مال اُنہی میں دائر﴿ے میں﴾ نہ رہے، اور مسلمانو! جو چیز پیغمبر(صلی اللہ علیہ وسلم)تم کو دے دیا کریں لے لیا کرو، اور جس چیز سے تم کو منع کریں اس سے باز رہو، اور اللہ کے غضب سے ڈرتے رہو، کیونکہ اللہ سخت عذاب دینے والا ہے، وہ مال جو بغیر لڑے مفت میں ہاتھ لگا، منجملہ اور حقداروں کے، مہا جرین کا بھی حق ہے، جو کافروں کے ظلم سے اپنے گھر اور مال سے بیدخل کر دیئے گئے، اور وہ اللہ کے فضل اور خوشنودی کی طلبگاری میں لگے ہیں، اور اللہ اور اس کے رسول(صلی اللہ علیہ وسلم)کی مدد کو کھڑے ہو جاتے ہیں، اور یہی تو سچے مسلمان ہیں، اور ہاں وہ مال جو بغیر لڑے ہاتھ آیا ہے انکا بھی حق ہے کہ ان سے پہلے مدینہ میں رہتے اور اسلام میں داخل ہوچکے ہیں، جو اُن کی طرف ہجرت کر کے آتا ہے اس سے محبت کرنے لگتے ہیں، اور مال غنیمت میں سے مہاجرین کو جو کچھ بھی دیا جائے اسکی وجہ سے یہ اپنے دل میں کوئی طلب نہیں پاتے چاہے خود تنگی ہی کیوں نہ ہو﴿اُنہیں﴾ اپنے﴿آپ﴾ سے مقدم رکھتے ہیں، اور بخل تو سب کی طبیعتوں میں ہوتا ہے مگر جو شخص اپنی طبیعت کے بخل سے محفوظ رکھا جائے تو ایسے ہی لوگ فلاح پائیں گے اور ہاں جو مال بغیر لڑے ہاتھ آیا ہے انکا بھی حق ہے جو مہاجرین اولین کے بعد ہجرت کر کے آئے اور دعائیں ما نگا کرتے ہیں کہ اے ہمارے رب! ہمارے اور ہمارے ان بھائیوں کے گناہ معاف کر جو ہم سے پہلے ایمان لا چکے ہیں اور ان کو جو ایمان لا چکے ہیں انکی طرف سے ہمارے دلوں میں کسی طرح کا کینہ نہ آنے پائے اور ہمارے رب! تو بڑا شفقت کرنے والا مہربان ہے(سورۂ حشر:6 تا 10) اللہ تعالیٰ نے ان آیتوں میں مہاجرین اور انصار اور ان لوگوں کا بھی ذکر فرمایا ہے جو بعد میں ان اوصاف سے متصف ہیں، پس تیسری قسم میں ہر وہ شخص داخل ہے جو اِن اوصاف سے متصف ہو۔ اور یہ حکم قیامت تک کے لیے ہے جس طرح کہ وہ اللہ تعالیٰ کے اس قول میں داخل ہیں:
Flag Counter