خلاصہ کلام یہ کہ یہ فرقے کتاب و سنت پر چلنے والے ہمارے اکابر(صحابہ)کو باطل قرار دیتے ہیں ان پر جرح کرتے ہیں لہٰذا یہ خود زیادہ جرح کے لائق ہیں۔یہ زنادقہ ہیں،اس سے ثابت ہوا کہ سلفی فہم ہی،تلقی،فہم اور استدلال میں فرقہ ناجیہ اور طائفہ منصورہ کا منہج ہے۔صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین کی اقتدا کرنے والے وہ ہیں جو ان صحیح ثابت شدہ روایات پر عمل کرتے ہیں۔جو ان صحابہ کی سیرت،احکام اور فہم کے بارے میں وارد ہیں،اور یہ اہل الحدیث کا طریقہ ہے اہل بدعت کا نہیں ہے۔ ہم نے جو کچھ بیان کیا اس سے یہ بات صحیح ثابت ہوتی ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کے بموجب نجات ان لوگوں کے لئے ہے جو آپ اور خلفائے راشدین المھدیین من بعدہ کی سنت پر عمل کرتے ہیں ان کی پیروی کرتے ہیں۔ صحابہ و تابعین كا فہم سلف اورمنہج کو بطور حجت ماننا ۱۔ عبداللہ بن مسعود:((عَنْ عَمرِو بْنِ سَمِمَةَ قَالَ:كُنَّا نَجْلِسُ عَلَى بَابِ عَبْدِ اللّٰهِ بْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُ،قَبْلَ صَلَاةِ الْغَدَاةِ،فَإِذَا خَرَجَ،مَشَيْنَا مَعَهُ إِلَى الْمَسْجِدِ،فَجَاءَنَا أَبُو مُوسَى الْأَشْعَرِيُّ رَضِيَ اللّٰهُ عَنْهُ فَقَالَ:أَخَرَجَ إِلَيْكُمْ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ قُلْنَا:لَا،بَعْدُ. فَجَلَسَ مَعَنَا حَتَّى خَرَجَ،فَلَمَّا خَرَجَ،قُمْنَا إِلَيْهِ جَمِيعًا،فَقَالَ لَهُ أَبُو مُوسَى:يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ،إِنِّي رَأَيْتُ فِي الْمَسْجِدِ آنِفًا أَمْرًا أَنْكَرْتُهُ وَلَمْ أَرَ - وَالْحَمْدُ لِلّٰهِ - إِلَّا خَيْرًا.[ص:287]قَالَ:فَمَا هُوَ؟ فَقَالَ:إِنْ عِشْتَ فَسَتَرَاهُ. قَالَ:رَأَيْتُ فِي الْمَسْجِدِ قَوْمًا حِلَقًا جُلُوسًا يَنْتَظِرُونَ الصَّلَاةَ فِي كُلِّ حَلْقَةٍ رَجُلٌ،وَفِي أَيْدِيهِمْ حصًا،فَيَقُولُ:كَبِّرُوا مِائَةً،فَيُكَبِّرُونَ مِائَةً،فَيَقُولُ:هَلِّلُوا مِائَةً،فَيُهَلِّلُونَ مِائَةً،وَيَقُولُ:سَبِّحُوا مِائَةً،فَيُسَبِّحُونَ مِائَةً،قَالَ:فَمَاذَا قُلْتَ لَهُمْ؟ قَالَ:مَا قُلْتُ لَهُمْ شَيْئًا انْتِظَارَ رَأْيِكَ أَوِ انْتظارَ |