Maktaba Wahhabi

64 - 198
قرآنِ حکیم کی تشریح، اس کے اجمال کی تفصیل، اسلامی روح کے مطابق مسائل کا حل اور قوانین و ضوابط کا وضع کرنا آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ہی دائرہ اختیار میں تھا۔ یہی تشریحات اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل بعد میں سنت کے نام سے موسوم ہوا اور قانونِ اسلامی کا دوسرا بنیادی ماخذ قرار پایا۔ عدلیہ: آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے عدل کا جو تور دیا اور اس پر عمل کی جو تصویر پیش کی وہ پوری تاریخِ انسانی میں لازوال حیثیت کی حامل ہے۔ وحیٔ الٰہی کی زبان میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نسلِ انسانی کو یہ بتایا کہ انصاف ہر قسم کی نفرت یا دشمنی، لالچ یا خوف اس میں حائل نہیں ہونے چاہئیں۔ قرآنِ حکیم کے یہ ارشادات: (الف) یٰٓاَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُوْنُوْا قَوَّامِيْنَ بِالْقِسْطِ شُھَدَآءَ لِلهِ وَلَوْ عَلٰي اَنْفُسِكُمْ اَوِالْوَالِدَيْنِ وَالْاَقْرَبِيْنَ (۳۵:۴) (ب) وَاِذَا قُلْتُمْ فَاعْدِلُوْا وَلَوْ كَانَ ذَا قُرْبٰي وَبِعَھْدِ الله اَوْفُوْا (۱۵۳:۶) (ج) وَلَا يَجْرِمَنَّكُمْ شَنَاٰنُ قَوْمٍ عَلٰي اَلَّا تَعْدِلُوْا، اِعْدِلُوْا ھُوَ اَقْرَبُ لِلْتَّقْويٰ (۸:۵) اور اسی قسم کی دوسری تعلیمات اور آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث اور اسوۂ حسنہ عدل و انصاف کی افادیت، حیثیت اور عظمت کو بیان کرتی ہیں اور عدل کے راستے میں جتنی ممکن رکاوٹیں ہو سکتی ہیں ان کے سدِ باب کی تلقین کرتی ہیں۔ اسلام کی رو سے قانون و عدالت کے سامنے ایک عام اور معمولی شہری سے لے کر سربراہِ مملکت تک سبھی مساوی ہیں۔ اس میں ادنیٰ و اعلیٰ، امیر و غریب، خویش و بیگانہ، قریبی و غیر، دوست و دشمن، راعی و رعایا کی قطعاً کوئی تمیز نہیں ہے۔ سرورِکائنات نے عدل و انصاف کا جو عملی معیار قائم کیا اس کو سمجھنے کے لئے صرف ایک مثال ہی کافی ہے اور وہ یہ ہے کہ خاندانِ قریش کی ایک ذی اثر خاتون نے چوری کا ارتکاب کیا۔ اس کی رہائی کے لئے بڑی مؤثر اور عظیم سفارشیں آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بھیجی گئیں۔ اس پر بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فیصلہ صادر کیا۔ ’تم سے پہلے ایسے لوگ ہلاک کر دیئے گئے اور وہ عذابِ الٰہی کے سزاوار بنے۔ کیونکہ جب ان میں سے کوئی سربر آوردہ شخص چوری کرتا تو وہ اس کو معاف کر دیتے لیکن اگر کوئی غریب اور کمزور ایسا کرتا تو اس پر حد جاری کرتے۔ خدا کی قسم! اگر فاطمہ رضی اللہ عنہا محمد صلی اللہ علیہ وسلم چوری کرتی تو میں اس کے بھی ہاتھ کٹوا دیتا۔‘
Flag Counter