Maktaba Wahhabi

198 - 198
عملی پیکر بن کر سامنے آئے گی تو انسانی ذہن خود بخود ان کو قبول کرنے کے لئے تیار ہو گا اور ان کے قابلِ عمل ہونے کے بارے میں کسی تشکیک کا شکار نہیں ہو گا۔ پس اسلامی نظامِ فکر اور ربّانی نظریۂ زنگی کے مطابق انسانی سیرت و کردار کی صورت گری کے لئے جس عملی نمونے کی ضرورت تھی وہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ذاتِ گرامی سے پیش فرما دیا۔ اللہ تعالیٰ نے جس نعمتِ ہدایت کی تکمیل حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر فرمائی اس کے مطابق قلوب و اذہان کی تطہیر اور اخلاق و کردار کی تعمیر کا واحد ذریعہ خود آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنا نمونۂِ عمل ہے۔ چنانچہ رضائے الٰہی کی منزل کو پانے اور قرآن کا نسانِ مطلوب بننے کے لئے ناگزیر ہے کہ ہر مومن مرد اور عورت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ مبارکہ سے کما حقہ آگاہی حاصل کرے اور اس کی روشنی میں اس طرح زندگی بسر کرے کہ گویا زندگی کے ہر مرحلے اور ہر معاملے میں آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم خود اس کی رہنمائی فرما رہے ہیں۔ اس ضمن میں یہ حقیقت بھی پیشِ نظر رہنی چاہئے کہ اگرچہ اہلِ ایمان کے لئے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کو اسوۂِ حسنہ قرار دینے کے مفہوم میں یہ بات آپ سے آپ شامل ہے کہ اس اسوۂ حسنہ کی پیروی بھی ہونی چاہئے لیکن قرآن مجید میں اس کو وضاحت اور صراحت کے ساتھ لازم قرار دیا گیا ہے کیونکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت دراصل اللہ کی اطاعت ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع اللہ کی خوشنودی حاصل کرنے کا واحد ذریعہ ہے۔ یعنی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی ایک مثالی زندگی ہونے کی وجہ سے محض قابلِ تقلید ہی نہیں ہے بلکہ واجب التقلید بھی ہے اور اہلِ ایمان کے لئے یہ بات کافی نہیں ہے کہ وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو محض ایک عظیم الشان شخصیت اور انسانیت کے لئے بہترین نمونہ تسلیم کر لیں بلکہ ان کے لئے اس بات کا ماننا اور اس پر عمل پیرا ہونا بھی اشد ضروری ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع اور اطاعت ہی دراصل اللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنے کا واحد ذریعہ ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: اِنْ کُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللهَ فَاتَّبِعُوْنِيْ يُحْبِبْكُمُ اللهُ (آل عمران: ۳۱) (اگر تم خدا کو دوست رکھتے ہو تو میری پیروی کرو۔ خدا بھی تمہیں دوست رکھے گا۔) اور وَمَنْ یُطِعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللہَ (النساء: ۸۰) (جو شخص رسول کی اطاعت کرے گا بیشک اس نے خدا کی اطاعت کی) چنانچہ جس ہستی کی اطاعت احکامِ الٰہی کی اطاعت کا واحد راستہ اور جس کی اتباع خدائے کریم کی خوشنودی کا واحد ذریعہ ہے اس کے پورے کارنامۂ حیات کے گہرے علم اور اس کی تعلیمات و ہدایات
Flag Counter