بہت معاف فرمانے والے ، بے حد مہربان ہیں۔‘‘
ب: حضرت ابو طویل شطب الممدود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ،کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا:’’آپ اس شخص کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں، جس نے تمام گناہ کیے ہوں، کوئی گناہ چھوڑا نہ ہو ، [بلکہ] ہر صغیرہ کبیرہ گناہ کا ارتکاب کیا ہو ، تو کیا اس شخص کے لیے توبہ ہے؟‘‘
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے استفسار فرمایا:’’تو کیا تم مسلمان ہو چکے ہو؟‘‘
انہوں نے عرض کیا:’’ میں گواہی دیتا ہوں، کہ یقینا اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں اور بلاشبہ آپ اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں۔‘‘
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’نیکیاں کرو اور برائیاں چھوڑ دو ، تو اللہ تعالیٰ ان سب کو تمہارے لیے نیکیاں بنا دیں گے۔‘‘
انہوں نے عرض کیا:’’اور میری بے وفائیاں اور بد اعمالیاں؟‘‘[1]
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ہاں۔‘‘
انہوں نے کہا:’’اَللّٰہُ اَکْبَرُ۔‘‘
اور پھر اللہ اکبر پکارتے پکارتے نگاہوں سے اوجھل ہو گئے۔‘‘[2]
۶: رحمت کا نزول:
اللہ تعالیٰ نے حضرت صالح علیہ السلام کے متعلق بیان فرمایا ،کہ انہوں نے اپنی قوم سے فرمایا:
|