Maktaba Wahhabi

220 - 256
’’ الٰہی! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں، اس لیے کہ تیرے ہی لیے سب تعریف ہے ، تیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے تو اکیلا ہے ، تیرا کوئی شریک نہیں ہے (تو) بہت بڑا مہربان ہے ، بہت زیادہ احسان کرنے والا ہے ، آسمانوں اور زمین کا تو ہی (بے مثال) ایجاد کرنے والا ہے ، اے (عظمت و) جلال اور انعام و احسان کے مالک !‘‘ [1] (بعض روایات میں ذوالجلال و الاکرام کے بجائے یاحی یا قیوم کے الفاظ ہیں ۔) ایک حدیث میں ہے کہ اسم اعظم ان دو آیتوں میں ہے: ’’اور تمھارا معبود تو وہی یگا نہ معبود ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں ، وہ بڑا ہی رحم کرنے والا ہے اور بہت ہی مہر بان ہے۔ [2] الم، اللہ، اس کے سوا کوئی معبود نہیں ، وہی ہمیشہ زندہ رہنے والا اور سب کو قائم رکھنے والا ہے ۔ ‘‘[3] اسی طرح شاعر کے ان اشعار: سہانی رات تھی اور پر سکوں زمانہ تھا اثر میں ڈوبا ہوا جذبِ عاشقانہ تھا انھیں تو عرش پہ محبوب کو بلانا تھا ہوس تھی دید کی، معراج کا بہانہ تھا
Flag Counter