Maktaba Wahhabi

170 - 256
جبکہ قرآن مجید نے ان لوگوں کی مدح کی ہے جو آداب نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی پابندی کرتے ہیں، جیسے فرمایا گیا: ’’پس ایمان والے تو وہ ہیں جو آپ پر ایمان لائے اورآپ کی عزت و توقیر اور نصرت و مدد کی اور اس نور کی پیروی کی جو اس کے ساتھ اتارا گیا، یہی لوگ کامیابی حاصل کرنے والے ہیں۔‘‘[1] چنانچہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کا طرز عمل ملاحظہ ہو کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں اس طرح بیٹھتے تھے جیسے ان کے سروں پر پرندے بیٹھے ہوں ، البتہ ذرا سی بے احتیاطی اور ادنیٰ سی لغزش ایمان و اعمال کو غارت کر دیتی ہے۔ بقول مولوی عبدالحق: نعت میں ایسے مضامین باندھے جانے چاہئیں جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے شایان شان ہیں اور جن کے لکھنے پڑھنے اور سننے سنانے سے لوگوں پر روحانی اور اخلاقی اثرات مرتب ہوں، مثلاً: محمدِ عربی ہیں محمدِ عربی کہیں بھی کوئی بھی ایسا دکھائی دیتا ہے؟ وہ انقلاب کہ اسلام جس کو کہتے ہیں وہ تیرے نطق سے پیدا دکھائی دیتا ہے (یوسف جمال ) اور یہ :
Flag Counter