انسان کے خاکی پیکر میں اب شافعِ محشر آتے ہیں
جو دونوں جہاں کے مالک ہیں وہ بھیس بدل کر آتے ہیں
(نجم آفندی)
نازل ہے زمیں پہ کبریائی
بندے کے لباس میں ’’خدائی‘‘
(مُحسن کاکوروی )
ع ہے مرا ظاہر محمد اور باطن ہے خدا
(غمگین دہلوی)
ع دیدار خدا کا ہے دیدار محمد کا
(عالمگیر کیف)
ع وصال خدا کا ہے وصال محمد کا
(آغا داود صحوؔ)
اس قسم کی لغزش زیادہ تر صحیح اسلامی تصورات سے ناواقفیت اور غلو کا نتیجہ ہوتی ہے۔ نبوت و رسالت کا کمال اس میں نہیں کہ بندے کو خدا بنادیا جائے بلکہ اس کا اصل کمال یہ ہے کہ نبی بشریت میں ہوتے ہوئے عبدیت اور بندگی کا ایسا کامل نمونہ ہوکہ اس کے بعد کا کوئی اوردرجہ تصور میں نہ آسکے ۔قصہ کوتاہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو احمد بے میم (احد) اور عرب بلاعین (رب) کہنا انتہائی گمراہی اور کفر و شرک ہے۔ لیکن ہمارے شعرا ء نے لفظی صنعت گری سے کام لیا ہے۔
ڈاکٹر اشفاق رقمطراز ہیں:
اس قسم کے مضامین سے اردو ادب کا نعتیہ کلام پُر ہے۔ جن میں الفاظ کو توڑ مروڑ کر،
|