یَدَیْکَ، فَإِنَّ الْمُؤْمِنَ یَتَزَوَّدُ وَ الْکَافِرُ یَتَمَتَّعُ وَ تَلَا ہٰذِہِ الْآیَۃَ (وَتَزَوَّدُوا فَإِنَّ خَيْرَ الزَّادِ التَّقْوَىٰ)…)) ((إنہ کان بین أیدیکم قوم یجمعون کثیرا و یبنون مشیدا و یأملون بعیدا، أصبح جمعہم بورا، و عملہم غرورا و مساکنہم قبورا، یا ابن آدم إنک لم تزل فی ہدم عمرک منذ سقطت من بطن أمک، فجد بما فی یدک لما بین یدیک فإن المومن یتزود، والکافر یتمتع و تلا ہذہ الآیۃ (وَتَزَوَّدُوا فَإِنَّ خَيْرَ الزَّادِ التَّقْوَىٰ) ’’تم سے پہلے کچھ لوگ تھے جو زیادہ سے زیادہ مال جمع کرتے تھے، مضبوط اور پختہ عمارات بناتے تھے، ان کی آرزوئیں دراز ہوتی تھیں، ان کا جمع کردہ مال تباہ ہوگیا، ان کے اعمال برباد ہوگئے، ان کی عمارات قبروں میں تبدیل ہوگئیں، اے ابن آدم! تیرے پیدا ہونے کے بعد ہی سے تیری عمر گھٹ رہی ہے، اس لیے جو کچھ تیرے پاس ہے آخرت کے لیے خرچ کر، بلاشبہ مومن توشۂ آخرت جمع کرتا ہے اور کافر دنیا کی نعمتوں سے لطف اندوز ہوتاہے، پھر آپ نے اس آیت کی تلاوت کی: (توشۂ آخرت جمع کرو، سب سے بہتر توشہ اللہ کا ڈر ہے)‘‘ حسن رضی اللہ عنہ کچھ ایسے لوگوں کا حال بیان کر رہے ہیں، جو دنیا اور اس کی زینت میں ڈوبے ہوئے تھے، مال جمع کرنے اور عمارات بنانے میں مشغول تھے، طولِ امل کی بیماری میں مبتلا تھے، یہی اکثر لوگوں کا حال ہے، موت اچانک آجاتی ہے، وہ اپنے جمع کردہ مال سے فائدہ نہیں اٹھا پاتے، ان کے اعمال ضائع ہوجاتے ہیں، ان کی عمارات خالی ہوجاتی ہیں۔ چنانچہ حسن رضی اللہ عنہ لوگوں کو دنیا کے اس دھوکے سے آگاہ کر رہے ہیں، دنیا سے بے رغبتی پر آمادہ کر رہے ہیں، دنیا وآخرت کے مابین تفاوت پر یقین کرکے ہی زہد حاصل ہوتا ہے، فرمان الٰہی ہے: (قُلْ مَتَاعُ الدُّنْيَا قَلِيلٌ وَالْآخِرَةُ خَيْرٌ لِّمَنِ اتَّقَىٰ وَلَا تُظْلَمُونَ فَتِيلًا) (النساء:۷۷) ’’آپ کہہ دیجیے کہ دنیا کی سود مندی تو بہت ہی کم ہے اور پرہیزگاروں کے لیے تو آخرت ہی بہتر ہے اور تم پر ایک دھاگے کے برابر بھی ستم روا نہ رکھا جائے گا۔‘‘ قرآن مومن کو دنیا سے بے رغبتی اختیار کرنے اور آخرت سے تعلق قائم کرنے پر ابھارتا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے بتایا ہے کہ کفار دنیا کی زینت اور اس کی چمک دمک سے فریب خوردہ ہیں۔ فرمایا: (زُيِّنَ لِلَّذِينَ كَفَرُوا الْحَيَاةُ الدُّنْيَا وَيَسْخَرُونَ مِنَ الَّذِينَ آمَنُوا ۘ وَالَّذِينَ اتَّقَوْا فَوْقَهُمْ |
Book Name | سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہما شخصیت اور کارنامے |
Writer | ڈاکٹر علی محمد محمد الصلابی |
Publisher | الفرقان ٹرسٹ خان گڑھ ضلع مظفر گڑھ پاکستان |
Publish Year | |
Translator | ڈاکٹر لیس محمد مکی |
Volume | |
Number of Pages | 548 |
Introduction |