Maktaba Wahhabi

359 - 548
ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں: ’’یعنی کسی قوم سے بغض تمھیں ترک عدل پر آمادہ نہ کرے، ہرحال میں ہر شخص کے لیے ہر شخص پر عدل کرنا واجب ہے۔‘‘[1] فرمان الٰہی ہے: (وَلَا يَجْرِمَنَّكُمْ شَنَآنُ قَوْمٍ أَن صَدُّوكُمْ عَنِ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ أَن تَعْتَدُوا) (المائدۃ: ۲) ’’جن لوگوں نے تمھیں مسجد حرام سے روکا تھا ان کی دشمنی تمھیں اس بات پر آمادہ نہ کرے کہ تم حد سے گزر جاؤ۔‘‘ ابوعبیدہ اور فراء کا قول ہے کہ کسی قوم کا بغض تمھیں حق چھوڑ کر باطل اختیار کرنے اور عدل چھوڑ کر ظلم کرنے پر آمادہ نہ کرے۔[2] انسان عدل و انصاف سے متصف ہو یہ بڑی اچھی بات ہے۔یہ ان اللہ والوں کی صفت ہے جو صرف حق چاہتے ہیں۔[3]ابن القیم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: و تعر من ثوبین من یلبسہما یلق الردی بمذمۃ وہو ان ’’ایسے دو کپڑوں کو مت پہن، جنھیں جو بھی پہنتا ہے ذلیل اور رسوا ہو کر ہلاک ہوجاتا ہے۔‘‘ ثوب من الجہل المرکب فوقہ ثوب التعصب بئست الثوبان ’’جہل مرکب کا کپڑا، اس پر تعصب کا کپڑا، یہ دونوں ہی کپڑے نہایت برے ہیں۔‘‘ و تحل بالإنصاف أ فخر حلۃ زینت بہا الأعطاف و الکتفان ’’انصاف کا مایۂ ناز جوڑا پہن، جس سے انسان کو زینت حاصل ہوتی ہے۔‘‘ متنبی کا قول ہے:
Flag Counter