Maktaba Wahhabi

350 - 548
حسن رضی اللہ عنہ منجانب اللہ بندے کے لیے مقدر چیزوں پر راضی ہونے اور اس کے استغناء کا باعث ہونے سے متعلق گفتگو کر رہے ہیں، اللہ سے رضا مندی کا مفہوم یہ ہے کہ بندہ اللہ کے قضا و قدر کو ناپسند نہ کرے۔[1] اس کا اعلیٰ درجہ یہ ہے کہ الٰہی قضا و قدر کے خیر و شر پر دل خوش اور نفس مطمئن رہے، قضا و قدر پر ایمان، ایمان کے چھ ارکان میں سے ایک رکن ہے۔ اس قسم کی رضا مندی ایمانیات کا اعلیٰ درجہ ہے، اس لیے کہ اس نے دینی مدارج کی اصل کو تھام لیا ہے، یہی ان کی روح و حیات ہے، یہی رضا مندی توکل اور اس کی حقیقت، یقین، محبت اور شکر کی روح، نیز سچی محبت اور شکر کی دلیل ہے،[2] اسی سے اللہ اور لوگوں کے ساتھ حسن خلق کا دروازہ کھلتا ہے، بلاشبہ حسنِ خلق اللہ کے قضا و قدر پر رضامندی اور سوء خلق عدم رضا مندی کا نتیجہ ہیں، بلکہ بعض علما نے رضا کی تعریف اللہ کے ساتھ حسنِ خلق سے کی ہے، نیز تعریف کی علت بیان کرتے ہوئے کہا ہے: ’’ایسا اس لیے کہ وہ رضا مندی بندے پر لازم قرار دیتی ہے کہ اللہ کی بادشاہت میں اعتراض نہ کرے، نیز ایسی فضول گفتگو سے بچے جو حسنِ خلق کے منافی ہو، چنانچہ وہ اللہ کے قضا و قدر کو کوئی مذموم نام نہیں دیتا، اس لیے کہ وہ رضا کے منافی ہے۔‘‘[3] بنا بریں قرآن نے اس رضا پر کافی توجہ دیتے ہوئے اس کے بارے میں کئی آیتوں میں گفتگو کی ہے۔ چنانچہ اللہ کا فرمان ہے: (رَّضِيَ اللَّـهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ) (التوبۃ:۱۰۰) ’’اللہ ان سب سے راضی ہوا اور وہ سب اس سے راضی ہوئے۔‘‘ قرآن کی مذکورہ توجہ اس بات کی دلیل ہے کہ رضا ایمان کا اعلیٰ درجہ ہے، اس لیے کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ مخلوقات و کائنات اور تشریعات میں اللہ کے قضا و قدر سے متعلق بندہ اللہ کے ساتھ حسنِ خلق سے پیش آئے اور اسے پوری خوشی، اطمینان اور شرح صدر کے ساتھ قبول کرلے، اس میں کسی طرح کی کوئی تنگ دلی نہ محسوس کرے، تدبیرِ کائنات میں اللہ کی حکمت کو جاننے کے باعث کائنات کی تدبیر، عدم و وجود سے متعلق اس کے قضا و قدر پر اعتراض نہ کرے، اور نہ ہی کتاب و سنت میں بندوں کے لیے منجانب اللہ مقررکردہ تشریعات پر اعتراض کرے، اس لیے کہ یہی سراسر حق اور ہدایت ہے۔ مذکورہ حسنِ خلق سے متصف شخص مذکورہ باتوں کو چاہت کے ساتھ قبول کرلیتا ہے اور ان سے متعلق اللہ کے قضا و قدر پر خوش رہتا ہے، اس لیے کہ وہ اچھی طرح جانتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے افعال، تدبیر اور قضا و قدر میں حکیم ہے،
Flag Counter