Maktaba Wahhabi

250 - 346
میرے تایا کے بیٹے سے ہوئی۔ حکیم صاحب:مولانا احمد الدین گکھڑوی کے حالات میں جناب محمد اسحاق بھٹی صاحب ایک کتاب لکھ رہے ہیں۔انھوں نے کہا ہے کہ ان کے متعلق آپ جو بھی تھوڑی بہت معلومات رکھتے ہیں، ان سے مطلع کیجیے۔وہ معلومات آپ کے حوالے سے کتاب میں درج کی جائیں گی۔ مولانا محمد ابراہیم: مولانا احمد الدین گکھڑوی بہت بڑے عالمِ دین اور مناظر تھے۔وہ سکھوں کی مذہبی کتاب گرنتھ صاحب، ہندوؤں کے وید اور یہودیوں کی تورات اور عیسائیوں کی کتاب انجیل کے متعلق بھی بہت کچھ جانتے تھے، بلکہ ان کے صفحات کے صفحات انھیں زبانی یاد تھے۔میرے پاس ان کے بارے میں جو بھی معلومات ہیں، وہ آپ کو بتا دیتا ہوں اور ان کے مناظروں کی جس تفصیل کا مجھے علم ہے، وہ آپ کے سامنے رکھ دیتا ہوں۔ 1۔ڈچکوٹ کا مناظرہ: ان کے ایک مناظرے کا تعلق سمندری(ضلع فیصل آباد)سے ہے۔وہاں ایک عیسائی پادری ایک مرتبہ آزادیِ وطن سے پہلے برطانیہ سے آیا تھا۔اس نے تحصیل سمندری کے ایک مقام پر تقریر کرتے ہوئے مسلمانوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ اپنے مذہب اور اپنے نبی(صلی اللہ علیہ وسلم)کے بارے میں کوئی حقیقت واضح کرو۔اس موضوع پر اس نے مسلمانوں کو مناظرے کی دعوت دی۔وہاں بریلوی حضرات کی اکثریت تھی۔وہ مولانا سردار احمد صاحب کی خدمت میں لائل پور(موجودہ فیصل آباد)گئے۔مولانا سردار احمد نے کہا کہ میں نے عیسائیوں سے کبھی مناظرہ نہیں کیا۔ایک اہلِ حدیث عالم جن کا نام مولانا احمد الدین ہے، گکھڑ رہتے ہیں۔انھیں عیسائیوں کے متعلق بہت معلومات
Flag Counter