Maktaba Wahhabi

65 - 154
بٹھا لیتے اور فرماتے: [’’جو مجھ سے محبت کرتا ہے، اسے چاہیے کہ ان دونوں سے محبت کرے۔‘‘] حدیث شریف سے مستفاد باتیں: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پشت مبارک پر دورانِ نماز حسن و حسین رضی اللہ عنہما کا سوار ہونا صرف ایک آدھ مرتبہ نہ تھا، بلکہ وہ کثرت سے ایسا کرتے تھے۔ اللہ علیہ وسلم اس بنا پر دونوں نواسوں رضی اللہ عنہما سے خفا نہ ہوتے، بلکہ جو انہیں روکنے کا ارادہ کرتا، اس کو اشارہ سے منع فرما دیتے۔ اور نماز سے فارغ ہونے کے بعد ازراہِ شفقت و پیار ان دونوں کو اپنی گود مبارک میں بٹھا لیتے۔ کتنی عظیم تھی وہ گود! اور کس قدر شان و عظمت والے ہیں اس گود میں بیٹھنے والے! رضی اللہ عنہما ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنے چاہنے والوں کو حسن و حسین رضی اللہ عنہما سے محبت کرنے کی تلقین فرماتے۔ اَللّٰھُمَّ ارْزُقْنَا حُبَّ نَبِیِّکَ الْکَرِیْمِ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَحُبَّ الْحَسَنِ وَالْحُسَیْنِ رضی اللّٰه عنہما ۔ آمِیْن یَا حَيُّ یَا قَیُّوْمُ! ‘([1]) ۳: نواسے کو طویل وقت تک پشت مبارک پر سوار رہنے دینا: حضراتِ ائمہ احمد، نسائی اور حاکم نے حضرت شداد رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے، کہ انہوں نے بیان کیا: ’’خَرَجَ عَلَیْنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم فِيْ إِحْدَيْ صَلَاتَي الْعَشِيِّ: الظُّہْرِ أَوْ الْعَصْرِ، وَھُوَ حَامِلُ الْحَسَنَ أَوِ الْحُسَیْنَ رضی اللّٰه عنہما ، فَتَقَدَّمَ النَّبِيُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم فَوَضَعَہُ، ثُمَّ کَبَّرَ لِلصَّلَاۃَ، فَسَجَدَ بَیْنَ ظَہْرَانَيْ صَلَاتِہِ سَجَدَۃً أَطَالَہَا۔‘‘
Flag Counter