Maktaba Wahhabi

34 - 154
[’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں خطبہ دے رہے تھے۔ حسن و حسین رضی اللہ عنہما سرخ قمیصیں پہنے لڑکھڑاتے ہوئے آئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم منبر سے نیچے تشریف لائے اور ان دونوں کو اٹھایا اور اپنے آگے بٹھالیا۔ پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ اور ان کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے سچ کہا: [ترجمہ: تمہارے مال اور تمہاری اولاد تو محض ایک آزمائش ہے۔]‘‘ میں نے ان دو بچوں کو دیکھا، کہ وہ ڈگمگاتے ہوئے آرہے ہیں، تو مجھ سے صبر نہ ہوسکا، یہاں تک کہ میں نے اپنے سلسلۂ کلام کو منقطع کیا اور ان دونوں کو اٹھایا۔‘‘] سبحان اللہ! رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو نواسوں کے لڑکھڑانے پر کس قدر تشویش لاحق ہوئی، کہ اپنا خطبہ جاری نہ رکھ سکے، پہلے انہیں اٹھا کر اپنے سامنے منبر پر بٹھایا، پھر خطبہ مکمل کیا۔اور افسوس ہے ان والدین پر، جو اولاد کو صراط مستقیم سے بھٹکتے ہوئے دیکھتے ہیں، لیکن ان کے پاس معاشی، سیاسی، سماجی یا دینی مصروفیات کی وجہ سے یا اپنی لذتوں اور آسائشوں میں مگن ہونے کی بنا پر، اپنے جگر گوشوں کو سنبھالا دینے کے لیے وقت ہی
Flag Counter