Maktaba Wahhabi

110 - 259
گا وہ مجھے پہنچایا جائے گا۔‘‘[1] امام نسائی وغیرہ نے روایت کیا ہے کہ آپ نے فرمایا: ’’اللہ میری قبرپر فرشتے مقرر کردے گا جو مجھے میری امت کا سلام پہنچائیں گے۔‘‘[2]ان کے علاوہ بھی اس موضوع کی کئی احادیث ہیں۔ پھر آپ کے اہلِ بیت میں سے بہت زیادہ فضیلت کے حامل تابعی، زین العابدین علی بن حسن رحمہ اللہ نے بھی مذکورہ بالا حدیث سے استدلال کرتے ہوئے ایک شخص کو منع کیا کہ دعا کے لیے قبر نبوی کا قرب منتخب نہ کرے۔ اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ قبر نبوی کا دعا وغیرہ جیسے امور کے لیے قصد کرنا اسے عید بنا لینا ہے۔یہ حدیث زین العابدین رحمہ اللہ کو اپنے والد اور دادا کے واسطے سے پہنچی تھی اور ظاہر ہے کہ وہ اس کا مطلب بعد میں آنے والوں سے بہتر سمجھنے والے تھے۔ اسی طرح سید اہل بیت یعنی حسن بن حسن رحمہ اللہ نے بھی ناپسند کیا کہ آدمی خاص سلام کرنے کی غرض سے قبر نبوی پر جائے کیونکہ ایسا کرنا ان کے خیال میں اسے عید بنالینا ہے۔ دیکھیں اہل مدینہ اور اہل بیت نبوی سے یہ سنت کیسے جاری ہوئی جنھیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے جوار اور قرابت کا شرف حاصل تھا۔ یقینا یہ لوگ سنت کو سب سے زیادہ سمجھنے والے تھے
Flag Counter