Maktaba Wahhabi

64 - 91
عہدِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک وفادار اورصابرہ عورت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ سے کون واقف نہیں ہے؟ ان کی لختِ جگر أسماء بنت أبی بکر رضی اللہ عنہما بیان فرماتی ہیں کہ مجھ سے زبیر رضی اللہ عنہ نے شادی کی توان کے پاس کسی قسم کی جائیدادنہ تھی(کھانے کے لییٔ)اورنہ خدمت کے لیے کوئی غلام تھا،صرف ایک گھوڑاتھا۔ میں ان کے گھوڑے کو دانہ پانی دیتی اور اس کی دیکھ بھال کرتی،فرماتی ہیں کہ میں گھوڑے کو گھاس اور چارہ دیتی،اس کے لیے کھجورکی گٹھلیاں کوٹ کوٹ کر چارہ میں ملاتی اورپھراسے کھلاتی۔بڑے ڈول کے ساتھ پانی نکال کر لایا کرتی،آٹاگوندتی،لیکن میں اچھی طرح روٹی نہیں پکاپاتی تھی توانصارکی عورتیں جومیری پڑوسی تھیں وہ آکرروٹیاں پکادیتیں۔ میں کھجورکی گٹھلی(بیج)اپنے سرپررکھ کر زبیر کی اس زمین سے جونبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں عطیہ دی تھی،اپنے سرپررکھ کر(بوجھ اٹھا کر)دوتہائی فرسخ(دومیل)پیدل چلتی تھی۔[1] ایک دوسری روایت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کافرمان ہے: ’’اگرعورت اپنے شوہرکا حق جان جائے تووہ اس کے دوپہر اورشام کاکھاناکھانے کے وقت تب تک نہ بیٹھے جب تک کہ وہ فارغ نہ ہوجائے۔‘‘[2]
Flag Counter