Maktaba Wahhabi

79 - 91
کیاعورت اپنے بال کٹواسکتی ہے؟ زیر نظر تحریر مؤلف کتاب کاایک مقالہ ہے جو اپریل 1995ء کے مجلہ نوائے اسلام دہلی اور مجلہ اہل حدیث لاہور میں شائع ہو چکا ہے،مفید سمجھ کر شامل کتاب کر لیا کیا تھا اس لیے اس نئے ایڈیشن میں بھی اسے باقی رکھا جا رہا ہے۔ ہے تری نسوانیت کا بانکپن شرم وحیا بن کے رنگ ونور کے سیمی دریچے پرنہ جھول اک طرف مریم ہے تو،دوسری جانب بتول آبگینہ ہے کبھی اورکبھی جنت کاپھول کسی بھی مسلمان عورت کی شخصیت اورذات اس وقت تک مکمل نہ ہوگی جب تک کہ وہ مریم،خدیجہ،عائشہ،فاطمہ رضی اللہ عنہن اوردیگراُن اسلامی خواتین کے نقشِ قدم پر نہ چلے،جنہوں نے اﷲ کے دین کی صحیح تعلیم کواپنایا،اس لیے ہرمسلمان عورت کوچاہیئے کہ ان خواتینِ اسلام سے اپنی زندگی کاموازنہ کرے کہ یہ جنت الفردوس کی رانیاں اوربہشت کی شہزادیاں اس دنیاکی زندگی کس طرح بسر کیاکرتی تھیں؟ اﷲ تعالیٰ نے انہیں ہرطرح کی نعمتوں سے نوازاتھا لیکن اس کے باوجود آخرت کی نعمت کے مقابلہ میں دنیاکی نعمت اورساری دولت کوٹھکراکر انہوں نے رسولِ رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کو اپنے لیے مشعلِ راہ بنایا،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہرہربات اورحکم کواپناکر ایک مثالی خاتون ہونے کانمونہ قائم کیا۔ مگرافسوس کہ مغرب سے چلنے والی بے پردگی وفحاشی اورآوارگی بنام آزادی کی لہرنے ہماری مشرقی اوراسلام پسندخواتین کوبھی اپنی اس زہریلی
Flag Counter