Maktaba Wahhabi

82 - 103
رسوا کرے گااور دکھلاوا کرنے والے کے ساتھ قیامت کے روز اللہ تعالیٰ بھی ویسا ہی سلوک کرے گا ‘‘ ۔ اِسی سلسلہ میں ہی بعض دیگر احادیث بھی ملتی ہیں ، جیسا کہ مسند احمد ،طبرانی کبیر ، سنن کبریٰ بیہقی اور شعب الایمان بیہقی میں ایک ارشاد ِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے : ((مَنْ سَمَّعَ النَّاسَ بِعَمَلِہٖ، سَمَّعَ اللّٰہُ بِہٖ أَسَامِعَ خَلْقِہٖ،وَحَقَّرَہٗ وَصَغَّرَہٗ))[1] ’’جس شخص نے کوئی نیک کام کرکے لوگوں میں اپنے کارناموں کا ڈھنڈورا پیٹا، قیامت کے دن اللہ تعالیٰ تمام مخلوق کے سامنے اس کی ریاء کاری کو ظاہر کرکے اُسے ذلیل و رسوا کردے گا ۔‘‘ جبکہ ایک حدیث شریف میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی حاضر ہوا اور پوچھا: اگر کوئی شخص اجر و ثواب اورشہرت کے لیٔے جہاد کرے تو اس کے بارے میں کیا ارشاد ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((لَا شَیَٔ لَہٗ)) ’’اس کے حصّے میں کچھ بھی (ثواب) نہیں آئے گا ۔‘‘ اُس شخص نے تین مرتبہ اپنا سوال دہرایا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی یہی کلمات تین مرتبہ دہرائے اور پھر فرمایا : ((اِنَّ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ لَا یَقْبَلُ مِنَ الْعَمَلِ اِلاَّ مَاکَانَ خَالِصاًوَابْتُغِيَ بِہٖ وَجْہُہٗ))[2] ’’ اللہ تعالیٰ کوئی ایسا عمل قبول نہیں کرتا جو خالص اسی کی رضاء کے حصول کے لیٔے نہ کیا گیا ہو ۔‘‘
Flag Counter