Maktaba Wahhabi

56 - 67
سے عدت کے اندر وہ رجوع کر سکتا ہے ۔ اس کے بعد اسے مزید دو طلاقیں دینے کا اختیار حاصل ہو گا ۔ تاہم اسے نصیحت کی جاتی ہے کہ وہ آئندہ طلاق کے الفاظ استعمال کرنے سے پرہیز کرے ۔‘‘ [ مجموعۃ الفتاوی ج 2 ص 64] اس طرح فتوی نمبر 445 میں ہے کہ ایک سائل نے پوچھا : میں نے اپنی بیوی کو یوں کہا : جاؤ تمہیں طلاق ہے ، طلاق ہے ، طلاق ہے ۔ پھر میں نے اس سے رجوع کر لیا ۔ اس کے بعد دوبارہ اس سے جھگڑا ہوا تو میں نے پھر وہی کہا کہ جاؤ تمہیں طلاق ہے ، طلاق ہے ، طلاق ہے ۔ اب میں ایک بار پھر اس سے رجوع کرنا چاہتا ہوں ۔ کونسل کا فتویٰ : ’’ پہلی اور دوسری مرتبہ اس نے جو کچھ کہا اس سے دو رجعی طلاقیں واقع ہوئیں ۔اس لیے عدت کے دوران اسے رجوع کرنے کا حق حاصل ہے ۔ اور اب اس کے پاس ایک ہی طلاق کا حق باقی ہے ۔ اگر وہ تیسری طلاق بھی دے دے تو اس کی بیوی اس کے لیے حلال نہیں ہو گی تا آنکہ وہ کسی اور آدمی سے بالکل صحیح شادی کرے ( حلالہ کی نیت سے نہیں ) ، پھر اگر وہ اسے طلاق دے دے یا فوت ہوجائے تو عدت گذارنے کے بعدوہ چاہے تو اپنے پہلے خاوند کی طرف ( نئے نکاح کے ساتھ ) لوٹ سکتی ہے ۔‘‘ [ مجموعہ الفتاوی ج 2 ص95] اس طرح فتوی نمبر 453 اور فتوی نمبر 456 میں بھی کونسل کا یہی جواب مذکور ہے ۔
Flag Counter