Maktaba Wahhabi

49 - 67
طلاق دینے سے پہلے اس کا شرعی طریقہ ایک اور انداز سے ....... ہمارے پاس اگر کوئی شخص آئے اور وہ یہ کہے کہ وہ اپنی بیوی کو طلاق دینا چاہتا ہے تو ہم اس سے پوچھیں گے : کیا تمھاری بیوی اِس وقت حالتِ حیض میں ہے یا حالتِ طہر میں ؟ اگر وہ یہ جواب دے کہ وہ حالتِ حیض میں ہے تو ہم کہیں گے : اس حالت میں طلاق دینا حرام ہے ۔ وہ پوچھے گا : کب طلاق دوں ؟ تو ہم کہیں گے : اس کے پاک ہونے کا انتظار کرو ۔ جب وہ پاک ہو جائے تو ہمارے پاس آنا ۔ جب وہ اس کے پاک ہونے کے بعد آئے گا تو ہم پوچھیں گے : کیا تم نے اس سے صحبت کی ہے ؟ اگر وہ یہ کہے کہ ہاں کی ہے تو ہم کہیں گے :جس طہر میں خاوند نے بیوی سے صحبت کر لی ہو اس میں طلاق دینا حرام ہے ۔ وہ پوچھے گا : تو میں اب کیا کروں ؟ ہم کہیں گے : جب تک اسے دوبارہ حیض نہ آئے اور وہ پاک نہ ہو تب تک انتظار کرو ۔ یا اگر حیض آنے سے پہلے اس بات پر یقین ہو جائے کہ اسے حمل ٹھہر چکا ہے تو تم طلاق دے سکتے ہو ۔ پھر جب وہ ہمارے پاس آئے اور کہے کہ اب اس کی بیوی حیض سے پاک ہو چکی ہے اور اس نے اس سے جماع بھی نہیں کیا تو ہم کہیں گے : ٹھیک ہے ۔ اب تم اسے ایک طلاق دے سکتے ہو ۔ اگر وہ یہ کہے کہ میں اسے تین طلاقیں دے کر بالکل ہی فارغ کرنا چاہتا ہوں تاکہ وہ اس کے بعد میرے لئے حلال ہی نہ ہو ۔ تو ہم کہیں گے : نہیں ، تین طلاقیں بیک وقت دینا حرام ہے۔ وہ پوچھے گا : تب مجھے کیا کرنا چاہئے ؟ ہم کہیں گے : اسے ایک ہی طلاق دو ۔
Flag Counter