Maktaba Wahhabi

132 - 144
حدیث کا اختتام اس جملہ پر ہوتاہے: (فمن وجد خیرا فلیحمد اللہ ، ومن وجد غیر ذلک فلا یلومن إلا نفسہ.) لہذا جوشخص اپنے اعمال میں نیکیاں پاتا ہے وہ خوب اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتارہے، اورجوشخص برائیاں پاتاہے وہ صرف اپنے آپ کو ملامت کرتا رہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ بندے کا ہر عملِ صالح اللہ تعالیٰ کی توفیق سے ہے، جس پر اللہ تعالیٰ ہی حمدوثناء اورمطلق تعریف کا مستحق ہے،جبکہ ہربرائی بندے کے اپنے نفس سے ہے،جس پر وہ قابلِ ملامت ہے،اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: [مَآ اَصَابَكَ مِنْ حَسَـنَۃٍ فَمِنَ اللہِ۝۰ۡوَمَآ اَصَابَكَ مِنْ سَيِّئَۃٍ فَمِنْ نَّفْسِكَ۝۰ۭ ][1] تجھے جو بھلائی ملتی ہے وه اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور جو برائی پہنچتی ہے وه تیرے اپنے نفس کی طرف سے ہے۔ ہر عملِ صالح کا صلہ قیامت کے دن تو حاصل ہوگاہی،دنیا میں بھی حیاتِ طیبہ حاصل ہوجاتی ہے:
Flag Counter