Maktaba Wahhabi

52 - 144
توکل کامفہوم واضح ہوکہ توکل سے مراد یہ نہیں ہے کہ انسان اسبابِ حصولِ معیشت کو ترک کردے، بلکہ اللہ تعالیٰ کے مہیا کردہ اسباب بروئے کار لاکر،اللہ تعالیٰ پر توکل کرے، اور حصولِ رزق پر اللہ تعالیٰ کا شکربجالائے،جو مزید رزق میں برکت وکثرت کا ذریعہ بن جائے گا،جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: [لَىِٕنْ شَكَرْتُمْ لَاَزِيْدَنَّكُمْ ][1] یعنی:اگر تم میرا شکر بجالاؤگے تومیں تمہیں اور نوازدونگا۔ شکر کا حقیقی معنی اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرنا ہے،نافرمانی حقیقتِ شکر کے منافی ہے،اگر نافرمانی سرزدہوجائے توفوری توبہ واستغفار کا راستہ اختیار کرلیا جائے،نافرمانی سے جو رزق کے دروازے بند ہوتے ہیں وہ توبہ واستغفار سے کھل جاتے ہیں ،اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے فراوانی حاصل ہوجاتی ہے۔ توبہ واستغفار کی برکات نوحنے اپنی قوم کے سامنے یہی حقیقت پیش فرمائی تھی: [فَقُلْتُ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْ۝۰ۭ اِنَّہٗ كَانَ غَفَّارًا۝۱۰ۙ يُّرْسِلِ السَّمَاۗءَ عَلَيْكُمْ مِّدْرَارًا۝۱۱ۙ وَّيُمْدِدْكُمْ بِاَمْوَالٍ وَّبَنِيْنَ وَيَجْعَلْ لَّكُمْ جَنّٰتٍ
Flag Counter