Maktaba Wahhabi

147 - 144
یہاںتک معاملہ انتہائی سنگین دکھائی دیتاہے ،مگر اگلے جملے میں پنہاں اللہ تعالیٰ کی وسعتِ رحمت نے اس سنگینی کو دھوڈالا،فرمایا:(وأنا أغفرالذنوب جمیعا )یعنی:میں تمام گناہوں کو بخش دیتاہوں،وہ کتنےہی بڑےہوںاور کتنے ہی زیادہ ہوں۔ لیکن اس کیلئے تمہیں ایک عمل کرناہوگا،فرمایا:(فاستغفرونی)یعنی:مجھ سے استغفار کرتے رہو،اس عملِ استغفارکا نتیجہ یہ نکلے گا (أغفرلکم)یعنی:میں تمہارے تمام گناہ بخش دونگا۔ استغفار کی صورتیں استغفار کرنے کی دوصورتیں ہیں: یاتو زبان سے ایسے کلمات کہے جو استغفار کوموجب ہیں،مثلاً: اللھم اغفرلی،یا استغفراللہ الذی لاالٰہ إلاھو وأتوب إلیہ. یاپھر ایسا عمل کرے جو گناہوں کو جھاڑ ڈالتاہے،مثلاً:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: (من قال سبحان اللہ وبحمدہ مائۃ مرۃ غفرت خطایاہ ولو کانت مثل زبدالبحر)[1] یعنی:جوشخص سوبار سبحان اللہ وبحمدہ کہہ دے،اس کے تمام گناہ بخش دیئے جاتے ہیں،خواہ وہ سمندر کی جھاگ کے برابر کیوں نہ ہو۔
Flag Counter