Maktaba Wahhabi

123 - 144
کو حکم دیاجائے گا کہ تم بولو،چنانچہ اس کے اعضاء اس شخص کے اعمال کی بابت بولیں گے،اس شخص کو اپنے اعضاء کی گفتگو کے ساتھ تنہاء چھوڑ دیاجائے گا،وہ اپنے اعضاء سے کہے گا:تم برباد ہوجاؤمیں تمہیںہی تو بچانے کیلئے جھگڑا کررہاتھا۔ ایک عظیم نصیحت حدیثِ زیرِبحث کی روشنی میں یہ طے شدہ امر ہمارے سامنے ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمارے اعمال کو خود گن رہاہےاور ہم اس تعلق سے ہر لحظہ اللہ تعالیٰ کی نگرانی میں ہیں،توپھر ضروری ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ کو اپناآپ بہتر سے بہتر دکھائیں اوراپنی زندگی کے ان لحظات ولمحات کواس کی اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت میں گزاردیں،جوشخص نیک اعمال کے زیرِ سایہ زندگی گزارتا ہے اس کی بڑی تعریف وتوصیف کی گئی ہے: سب سے بہترین شخص؟ عن ابی صفوان عبداللہ بن بسر الأسلمی رضی اللہ عنہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم :(خیر الناس من طال عمرہ وحسن عملہ)[1] یعنی:ابوصفوان عبداللہ بن بسر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:سب سے بہترین وہ شخص ہے جس کی عمر لمبی ہو اور عمل نیک ہوں۔ جبکہ وقت کا ضیاع بہت بڑی محرومی ہے :
Flag Counter