میں جوباتیں آتی یا بیان کی جاتی ہیں ان کی کوئی حقیقت نہیں ‘ یا اپنے دل میں یہ عقیدہ رکھے کہ جنت یا جہنم کا کوئی وجود نہیں اور نہ ہی کسی دوسری زندگی کا کوئی تصور ہے‘ جب انسان ان باتوں کا دل میں عقیدہ رکھے خواہ زبان سے نہ بھی کہے تو - ہم اللہ کی پناہ چاہتے ہیں - وہ کافر اور دین اسلام سے مرتد ہوجائے گا‘ اس کے سارے اعمال ضائع اور برباد ہوجائیں گے اور اس فاسد عقیدہ کی بناپر اس کا ٹھکانہ جہنم ہوگا۔ اسی طرح اگروہ اپنے دل میں یہ عقیدہ رکھے - گرچہ زبان سے نہ بھی کہے- کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم سچے نبی نہیں ہیں، یا وہ آخری نبی نہیں ہیں‘ یا ان کے بعد بھی انبیاء مبعوث کئے جائیں گے‘ یا یہ عقیدہ رکھے کہ مسیلمہ کذاب سچا نبی تھا‘ تو ایسا شخص اس عقیدہ کی بنیاد پر کافر ہوجائے گا۔ یا اپنے دل میں یہ عقیدہ رکھے کہ نوح یا موسیٰ یا عیسیٰ یا ان کے علاوہ دیگر انبیاء کرام سب کے سب جھوٹے تھے یا ان میں سے کوئی جھوٹا تھا ‘ تو ایسا شخص دین اسلام سے مرتد ہوجائے گا۔ یا یہ عقیدہ رکھے کہ اللہ عزوجل کے ساتھ کسی اور کو پکارنے میں کوئی حرج |
Book Name | توحید کا نور اور شرک کی تاریکیاں |
Writer | ڈاکٹر سعید بن علی قحطانی |
Publisher | مکتبہ توعیۃ الجالیات القصیم |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی |
Volume | |
Number of Pages | 100 |
Introduction |