Maktaba Wahhabi

98 - 277
واحفاد،برادران،بیویاں،قبیلہ وخاندان،کمایا ہوا مال ومنال،تجارتی کاروبار جس میں تمہیں نقصان کا اندیشہ ہے اور تمہارے پسندیدہ قصور ومحلات تمہیں اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول(صلی اللہ علیہ وسلم)اور اللہ کی راہ میں جہاد کرنے سے زیادہ محبوب اور پسندیدہ ہیں تو پھر حکمِ الٰہی(عذاب)کا انتظار کرو اور اللہ تعالیٰ فاسقوں کو ہدایت نہیں دیتا۔‘‘ 4 أرباب ارباب سے مراد وہ لوگ ہیں جو آپ کو حق کے خلاف فتوی دیں اور آپ یہ جان کر کہ وہ حق پر نہیں ہیں پھر بھی ان کی اتباع کریں۔یا اگر آپ جاہل بھی ہوں تو طلبِ حق میں کوتاہی کرتے ہوئے آپ حق کے خلاف فتوی دینے والوں کی پیروی کریں ! فرمان الٰہی ہے: ﴿اِتَّخَذُوْا أَحْبَارَہُمْ وَرُہْبَانَہُمْ أَرْبَابًا مِّنْ دُوْنِ اللّٰہِ﴾[التوبۃ:۳۱] ترجمہ:’’انھوں نے اپنے علماء اور درویشوں کو اللہ کے سوا اپنا رب بنا لیا ہے۔‘‘ اور حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس آیت کے بارے میں سوال کیا تو آپ نے فرمایا:’’انھوں نے ان کی عبادت نہیں کی تھی بلکہ وہ جب حلال کو حرام اور حرام کو حلال کہتے تھے تو یہ ان کی ابتاع کرتے تھے اور یہی ان کی طرف سے ان کی عبادت تھی۔‘‘ [مسند احمد،ترمذی:۳۰۹۵۔ وصححہ الألبانی] حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ نے یہی تفسیر حضرت حذیفۃ بن الیمان رضی اللہ عنہ اور عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے بھی نقل کی ہے۔
Flag Counter