Maktaba Wahhabi

96 - 277
نہ نفع۔اور اگر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہ دیکھا ہوتا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمہارا بوسہ لیا ہے تو میں کبھی تمہارا بوسہ نہ لیتا۔‘‘[بخاری:۱۶۰۵،مسلم:۱۲۷۰] 2 طواغیت طواغیت طاغوت کی جمع ہے اور اس کی سب سے جامع تعریف امام ابن القیم رحمہ اللہ نے کی ہے۔وہ کہتے ہیں: (ما تجاوز بہ العبد حدہ من متبوع،أو معبود،أو مطاع) ‘’طاغوت وہ چیز ہے جس کی اتباع یا عبادت یا اطاعت میں بندہ اس کی مقرر کردہ حد سے تجاوز کر جائے۔’‘ یعنی اللہ تعالیٰ نے اس کی جو منزلت مقرر کی ہے وہ اسے اس سے اوپر لے جائے،گویا اس کی طرف سے اس متبوع کی اتباع یا معبود کی عبادت یا مطاع کی اطاعت اس کی مقرر کردہ حدود سے تجاوز کرنے کے مترادف ہے۔ ٭ متبوع سے مراد مثلا نجومی،جادو گر اور بُرے علماء ہیں۔ ٭ معبود سے مراد مثلا بت ہیں۔ ٭ مطاع سے مراد مثلا اللہ کی اطاعت سے نکلنے والے وہ باطل حکمران ہیں جن کی اطاعت پہ لوگ مجبور ہوں اور جنہیں لوگ اس حیثیت سے تسلیم کرتے ہوں کہ وہ اگر اللہ کی طرف سے حلال کی ہوئی چیز کو حرام قرار دے دیں تو وہ بھی اسے حرام تصور کریں۔اور اگر وہ اللہ کی طرف سے حرام کی ہوئی چیز کو حلال قرار دیں تو وہ بھی اسے حلال تصور کر یں۔اس طرح کے حکمران بھی طاغوت اور ان کی پیروی کرنے والے ان کے تابع ہوتے ہیں۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿أَلَمْ تَرَ إِلَی الَّذِیْنَ أُوْتُوْا نَصِیْبًا مِّنَ الْکِتَابِ یُؤْمِنُوْنَ بِالْجِبْتِ
Flag Counter