Maktaba Wahhabi

69 - 277
﴿لَیْسَ کَمِثْلِہٖ شَیْئٌ وَّہُوَ السَّمِیْعُ الْبَصِیْرُ﴾[الشوریٰ:۱۱] ترجمہ:’’اس جیسی کوئی چیز نہیں،وہ خوب سننے اور دیکھنے والاہے‘‘ اور نہ ہی اس کے اسماء وصفات کو تسلیم کرنے سے تشبیہ لازم آتی ہے جیسا کہ منکرینِ اسماء وصفات اور ان کی تاویلیں کرنے والوں کا دعوی ہے۔یہ ان کی کج فہمی،گمراہی اور حق سے بے رغبتی کا نتیجہ ہے،ورنہ ہر شخص کو معلوم ہے کہ خالق ومخلوق کے درمیان بہت زیادہ فرق ہے۔اور جو آیت ہم نے ذکر کی ہے اس میں جہاں مماثلت اور تشبیہ کی نفی ہے وہاں صفات(سمع وبصر)کا اثبات بھی ہے جو اس بات کی دلیل ہے کہ اثباتِ اسماء وصفات تشبیہ کا متقاضی ہرگز نہیں۔ فرمان الٰہی ہے:﴿فَلاَ تَضْرِبُوْا لِلّٰہِ الْأَمْثَالَ إِنَّ اللّٰہَ یَعْلَمُ وَأَنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ﴾[النحل:۷۴] ترجمہ:’’پس تم لوگ اللہ کیلئے مثالیں نہ بیان کرو۔بے شک اللہ تعالیٰ جانتا ہے اور تم کچھ بھی نہیں جانتے۔’‘ یاد رہے کہ اہل السنۃ والجماعۃ اللہ تعالیٰ کیلئے اسماء وصفات کو ثابت کرتے ہیں جبکہ جہمیہ،معتزلہ اور اشاعرہ وغیرہ ان کا یا انکار کرتے ہیں یا ان کی تاویلیں کرتے ہیں۔اور ان میں سے کچھ لوگ بعض صفات کا اقرار کرتے ہیں اور بعض کا انکار کرتے ہیں ! نیز یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ توحید کی یہ تین قسمیں کتاب وسنت سے ماخوذ ہیں نہ کہ علم الکلام سے اور متکلمین کے اصولوں سے۔چنانچہ وہ آیات جو اللہ تعالیٰ کے افعال کے بارے میں ہیں ان سے توحید ربوبیت،اور وہ آیات جو صرف اللہ تعالیٰ کی عبادت کے بارے میں اور غیر اللہ کی پوجا چھوڑنے کے بارے میں ہیں ان سے توحید الوہیت،اور جو آیات اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے بارے میں ہیں ان سے توحید
Flag Counter