Maktaba Wahhabi

262 - 277
پیدا ہو گا۔ 2. آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جن باتوں کی خبر دی ان میں آپ کی تصدیق کرنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ کی وحی کے ذریعے جو غیب کی خبریں دیں مثلا اللہ کا کلام،اس کی اسماء وصفات،اس کے افعال،جنت ودوزخ کے احوال۔تو اس گواہی کا تقاضا یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دی ہوئی تمام خبروں میں ان کی تصدیق کی جائے اور ان کے متعلق کسی قسم کا شک وشبہ نہ ہو۔اور ہمیں اس بات پر یقین کامل ہو کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جن چیزوں کے بارے میں آگاہ فرمایا وہ اگرچہ ہمیں نظر نہ آئیں،وہ یقینا اسی طرح ہیں اور اسی طرح ہونگی جیسا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے بارے میں خبر دی۔ 3.جن چیزوں سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا ان سے اجتناب کرنا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جس چیز سے منع کیا یا اس سے ڈریا یا اسے حرام قرار دیا اس سے اجتناب کرنا واجب ہے۔کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿وَمَا آتَاکُمُ الرَّسُوْلُ فَخُذُوْہُ وَمَا نَہَاکُمْ عَنْہُ فَانْتَہُوْا﴾[الحشر:۷] ‘’اور جو کچھ تمہیں رسول دیں وہ لے لو اور جس سے روکیں اس سے رک جاؤ۔’‘ یہاں بھی یہ بات مد نظر رہنی چاہئے کہ جو شخص یہ عقیدہ رکھتے ہوئے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جس چیز سے منع کیا اس سے بچنا واجب نہیں ہے،اس سے اجتناب نہ کرے تو وہ گویا خود اپنی اس شہادت(وأشہد أن محمدا رسول اللّٰہ)میں دراڑیں ڈال رہا ہے۔اور جو شخص یہ تو سمجھتا ہو کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی منع کردہ تمام چیزوں سے بچنا ضروری ہے،پھر وہ غلبۂ شہوات کی بناء پر ان کا ارتکاب بھی کرتا ہو تو وہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا نافرمان تصور کیا جائے گا اور جس قدر وہ ان منہیات کا ارتکاب کرے گا اتنا ہی اس کی اس شہادت میں نقص پیدا ہو گا۔
Flag Counter