Maktaba Wahhabi

183 - 277
الشیخ / عبد العزیز آل الشیخ حفظہ اللّٰہ اپنی کتاب[حقیقۃ شہادۃ أن محمدا رسول اللّٰہ صلی اللّٰه علیہ وسلم]میں کہتے ہیں: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا نسب: اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:﴿لَقَدْ مَنَّ اللّٰہُ عَلَی الْمُؤْمِنِیْنَ إِذْ بَعَثَ فِیْہِمْ رَسُوْلاً مِّنْ أَنْفُسِہِمْ یَتْلُوْ عَلَیْہِمْ آیَاتِہٖ وَیُزَکِّیْہِمْ وَیُعَلِّمُہُمُ الْکِتَابَ وَالْحِکْمَۃَ وَإِنْ کَانُوْا مِنْ قَبْلُ لَفِیْ ضَلاَلٍ مُّبِیْنٍ﴾[آل عمران:۱۶۴] ترجمہ:’’بے شک مومنوں پر اللہ تعالیٰ کا بڑا احسان ہے کہ اس نے انہی میں سے ایک رسول ان میں بھیجا جو انھیں اس کی آیتیں پڑھ کر سناتا،ان کا تزکیہ کرتا ہے اور انھیں کتاب وحکمت سکھاتا ہے۔یقینا یہ سب اس سے پہلے کھلی گمراہی میں تھے۔‘‘ اس آیت کریمہ میں ایک قراء ت(من أَنْفَسِہِمْ)’ فاء کی زبر کے ساتھ ‘ بھی ہے جس کا معنی ہے’’ان میں سب سے اعلی نسب والے۔’‘ اور حضرت واثلۃ بن الأسقع رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (إِنَّ اللّٰہَ اصْطَفٰی کِنَانَۃَ مِنْ وَّلَدِ إِسْمَاعِیْلَ،وَاصْطَفٰی قُرَیْشًا مِّنْ کِنَانَۃَ،وَاصْطَفٰی مِنْ قُرَیْشٍ بَنِیْ ہَاشِمٍ،وَاصْطَفَانِیْ مِنْ بَنِیْ ہَاشِمٍ)[مسلم:۲۲۷۶] ’’بے شک اللہ تعالیٰ نے حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اولاد سے کنانہ کو چنا،پھر کنانہ سے قریش کو چنا،پھر قریش سے بنو ہاشم کو چنا اور بنو ہاشم سے اس نے مجھے منتخب فرمایا۔‘‘ اسی طرح جب شاہِ ہرقل نے حضرت ابوسفیان رضی اللہ عنہ(جو ابھی مسلمان نہیں ہوئے تھے)سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے حسب ونسب کے بارے میں دریافت کیا تو انھوں نے
Flag Counter