Maktaba Wahhabi

165 - 277
ترجمہ:’’بلا شبہ شرک بہت بڑا ظلم ہے۔‘‘ ظلم کسی چیز کو اس کی اصل جگہ سے ہٹا کر دوسری جگہ پر رکھنے کو کہتے ہیں۔لہذا جس نے غیراﷲکی عبادت کی اس نے عبادت کا استعمال غلط جگہ پر کیا اور اسے اسکے حق میں ادا کیا جو اس کا مستحق نہیں ہے۔یوں یہ سب سے بڑا ظلم ہے۔ 2. اﷲ تعالیٰ نے اس کے متعلق صاف طور پر بتلادیا کہ جو شخص شرک میں مبتلا ہونے کے بعد توبہ نہیں کرتا اس کی مغفرت ہرگز نہیں ہوگی جیسا کہ فرمانِ الٰہی ہے: ﴿اِنَّ اللّٰہَ لاَ یَغْفِرُ اَن یُّشْرَکَ بِہٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَن یَّشَآئُ﴾ [النساء:48] ’’بے شک اﷲ تعالیٰ اس بات کو معاف نہیں کرتا کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک بنایا جائے۔اور اس کے علاوہ گناہوں کو جس کے لئے چاہتا ہے معاف کردیتا ہے۔’‘ 3. اﷲ تعالی نے اس بات کی بھی خبر دی ہے کہ اس نے مشرک پر جنت کو حرام کر دیا ہے اور وہ ہمیشہ کے لئے دوزخ کی آگ میں رہے گا۔ارشادِ باری ہے: ﴿اِنَّہُ مَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَقَدْ حَرَّمَ اللّٰہُ عَلَیْہِ الْجَنَّۃَ وَماْوَاہُ النَّارُ وَمَا لِلظَّالِمِیْنَ مِنْ اَنْصَارٍ﴾[المائدۃ:رضی اللّٰه عنہم علیہ السلام] ترجمہ:’’بے شک جو اﷲ کے ساتھ کسی دوسرے کو شریک ٹھہرائے گا اﷲ نے اس پر جنت حرام کردی ہے اور اس کا ٹھکانا جہنم ہے۔ اور ظالموں کا کوئی مدد گار نہ ہوگا۔‘‘ 4. شرک انسان کے تمام نیک اعمال کو تباہ کردیتا ہے جیسا کہ اﷲ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿وَلَوْ اَشْرَکُوْا لَحَبِطَ عَنْہُمْ مَّا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ﴾[الأنعام:88] ترجمہ:’’اگر وہ(انبیاء علیہم السلام)شرک کرتے تو ان کے اعمال ضائع ہوجاتے۔‘‘ اسی طرح اس کا فرمان ہے:
Flag Counter