Maktaba Wahhabi

110 - 277
۳۔ ساری نعمتیں خواہ ظاہری ہوں یا باطنی،دینی ہوں یا دنیوی اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہیں۔جب اس حقیقت پر یقین حاصل ہو جائے تو اس سے دل میں اللہ تعالیٰ کی محبت پیدا ہوتی ہے اور پھر انسان اس اکیلے اللہ ہی کی بندگی کرتا ہے اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں بناتا۔ ۴۔ ہم جب یہ دیکھتے اور سنتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے اپنی توحید پر قائم رہنے والے مومنوں سے اجر عظیم،نصرت اور بہت جلدی آنے والی نعمتوں کا وعدہ فرمایا ہے اور مشرکوں کو سخت عذاب دینے کی وعید سنائی ہے تو یہ چیز ہمیں اس بات کی طرف دیتی ہے کہ ہم اللہ تعالیٰ کی وحدانیت پر یقین کریں اور ساری عبادات کا مستحق اسی کو تصور کریں۔ ۵۔ جن بتوں اور معبودوں کی پوجا کی جاتی ہے ان کے بارے میں جب ہمیں یہ معلوم ہے کہ وہ بے بس ہیں اور نہ اپنے اور نہ اپنی پوجا کرنے والوں کے نفع ونقصان کے مالک ہیں،نہ موت وحیات ان کے ہاتھ میں ہیں اور نہ ہی وہ ذرہ برابر کسی کی مدد کر سکتے ہیں،بلکہ وہ تو خود محتاج ہیں اور ان میں ہر قسم کا نقص پایا جاتا ہے۔۔۔ تو ان کی اس بے بسی کو جاننے کے بعد لاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ پراورغیر اللہ کی الوہیت کے باطل ہونے پر یقین اور بھی پختہ ہوجاتا ہے۔ ۶۔ اللہ تعالیٰ نے جتنی کتابیں نازل فرمائیں وہ سب اس بات پر متفق تھیں کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔ ۷۔ اسی طرح جتنے انبیاء ورسل علیہم السلام مبعوث ہوئے وہ سب کے سب اسی بات کی گواہی دیتے رہے کہ اللہ تعالیٰ ہی معبود برحق ہے۔ یاد رہے کہ انبیاء ورسل علیہم السلام ہی سب سے افضل ہیں،علم وعمل کے اعتبار سے،اخلاق وکردار کے اعتبار سے اور سوچ
Flag Counter