طرق کے اعتبار سے خبر کی قسمیں :
خبر اپنے (روایت کے )طرق کے اعتبار سے متواتر او رآحاد میں تقسیم ہوتی ہے۔
۱: متواتر وہ ہے جس کو بہت بڑی جماعت روایت کرے۔ اور عادت میں ان سب کا جھوٹ پر جمع ہونا محال ہو‘ اور یہ حدیث محسوس چیز کا فائدہ دیتی ہو۔‘‘
اس کی مثال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ہے :
((من کذب عليَّ متعمداً فلیتبوأ مقعدہ من النار۔))[1]
’’ جس نے مجھ پر جان بوجھ کر جھوٹ بولا وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنائے ۔‘‘
۲: آحاد : متواتر کے علاوہ جو روایت ہو اسے آحاد کہتے ہیں ۔ اس کے رتبہ کے اعتبار سے تین اقسام ہیں : (۱)… صحیح (۲)… حسن (۳)… ضعیف
صحیح : وہ ہے جسے عادل ‘ تام الضبط راوی متصل سند سے روایت کرے ‘ اور یہ شذوذ اور قدح کرنے والی علت سے خالی ہو۔‘‘
حسن : وہ جسے نقل کرنے والا عادل ، خفیف الضبط ،متصل سند سے روایت کر ے،اور یہ شذوذ اور قدح کرنے والی علت سے خالی ہو۔‘‘ جب یہ متعدد طرق سے روایت ہو تو صحت کے درجہ کو پالیتی ہے ‘اور اسے صحیح لغیرہ کہا جاتا ہے ۔‘‘
ضعیف : جس میں حسن اور صحیح کی شرطیں نہ پائی جائیں ۔ جب یہ متعدد طرق سے روایت ہو تو حسن کے درجہ کو پالیتی ہے ‘اور اسے حسن لغیرہ کہا جاتا ہے ۔‘‘
یہ تمام اقسام سوائے ضعیف کے حجت ہیں ۔ضعیف حجت نہیں ہوسکتی ۔لیکن اس کو شواہد اور اس طرح (متابعات ) کے امور میں ذکر کرنے میں کو ئی حرج نہیں ہے۔
|