Maktaba Wahhabi

90 - 127
گیا، یا اس طرح کے دیگر الفاظ۔ جیساکہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کا قول : ’’ لوگوں کو حکم دیا گیا کہ ان کا آخری کام بیت اللہ کا طواف ہو‘ صرف یہ کہ حیض والی عورت پر تخفیف کی گئی ۔‘‘[1] اور حضرت ام ِ عطیہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول : ’’ ہمیں جنازوں کے ساتھ چلنے سے منع کیا گیا ، اور ہم پر اس بارے میں تشدد نہیں کیا گیا (نہ ہی اسے واجب کیا گیا )۔‘‘ [2] ۲: موقوف : جسے صحابی کی طرف منسوب کیا جائے۔ اور اس کے لیے مرفوع ہونے کا حکم ثابت نہ ہو۔ راجح قول کے مطابق یہ حجت ہے۔ سوائے اس صورت کے کہ یہ نص یا کسی دوسرے صحابی کے قول کے خلاف ہو۔ اگر کسی دوسرے صحابی کا قول اس کے مخالف ہو تو ان میں سے راجح کو لیا جائے گا۔ [3] اور صحابی وہ ہے جس نے ایمان کی حالت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ملاقات کی ہو‘ اور ایمان پر ہی اس کا انتقال ہوا ہو۔ ۳: مقطوع : اس کو کہتے ہیں جو تابعی یا اس کے بعد کے لوگوں کی طرف منسوب کیا جائے ۔ تابعی: وہ ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان کی حالت میں کسی صحابی سے ملا ہو‘ اور اسی پر اس کی موت ہوئی ہو۔
Flag Counter