’’یہود اکہتر یا بہتر(۷۱ یا ۷۲)فرقے بن گئے تھے نصاری بھی اکہتر یا بہتّر فرقے بن گئے تھے اور میری امت تہتر فرقوں میں تقسیم ہو جائے گی۔‘‘[1] اس بارے میں متعدد صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین سے روایات مروی ہیں۔ ((عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ،.........وَإِنَّهُ سَيَخْرُجُ مِنْ أُمَّتِي أَقْوَامٌ تَجَارَى بِهِمْ تِلْكَ الأَهْوَاءُ،كَمَا يَتَجَارَى الْكَلْبُ لِصَاحِبِهِ وَقَالَ عَمْرٌو:الْكَلْبُ بِصَاحِبِهِ لاَ يَبْقَى مِنْهُ عِرْقٌ وَلاَ مَفْصِلٌ إِلاَّ دَخَلَهُ)) ۱۔ معاویہ رضی اللہ عنہ کی روایت میں یہ الفاظ بھی ہیں کہ میری امت میں ایسے لوگ بھی پیدا ہوں گے جن میں خواہشات کی طرح تیزی دوڑیں گی جس طرح کتے کے کاٹے میں زہر پھیلتا ہے۔کہ کوئی جوڑ اور جسم کا حصہ ایسا نہیں ہوتا جس تک یہ زہر سرائیت نہ کر جائے۔[2] ((عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ،.......... كُلُّهَا فِي النَّارِ،إِلَّا وَاحِدَةً وَهِيَ:الْجَمَاعَةُ)) ۲۔ انس رضی اللہ عنہ کی روایت میں ان الفاظ کا اضافہ ہے:سب کے سب فرقے جہنم میں جائیں گے سوائے ایک کے اور جماعت ہوگی۔[3] ۳۔ عوف بن مالک رضی اللہ عنہ اس میں بھی انس کی روایت والے الفاظ اضافی ہیں۔ ۴۔ ابو امامہ باھلی رضی اللہ عنہ ایک طویل قصہ بیان کرتے ہیں ان کی روایت میں یہ الفاظ زیادہ |