Maktaba Wahhabi

22 - 155
سر کے اوپر باندھ لیتی ہیں جیسا کہ انگریز عورتیں کرتی ہیں تو یہ ناجائز ہے، کیونکہ اس میں کفار کی عورتوں سے مشابہت پائی جاتی ہے۔ سیّدنا ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے ایک طویل حدیث مروی ہے کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( صِنْفَانِ مِنْ أَھْلِ النَّارِ لَمْ اَرَھُمَا، قَوْمٌ مَّعَھُمْ سِیَاطٌ کَأَذْنَابِ الْبَقَرِ یَضْرِبوْنَ بِھَا النَّاسَ، وَنِسَائٌ کَاسِیَاتٌ عَارِیَاتٌ مَائِلاَتٌ مُمِیْلاَتٌ، رَؤُوْسُھُنَّ کَأَسْنَمَۃِ الْبُخْتِ الْعُجَافِ لاَ یَدْخُلْنَ الْجَنَّۃَ وَلاَ یَجِدْنَ رِیْحَھَا، وَإِنَّ رِیْحَھَا لَیُوجَدُ مِنْ مَسِیْرَۃٍ کَذَا وَکَذَا۔)) [1] ’’ جہنمیوں کی دو قسمیں ہیں جن کو میں نے دیکھا نہیں ہے، ایک قسم ان لوگوں کی ہے جن کے ہاتھوں میں گائے کی دم کے مانند کوڑے ہوں گے جن سے وہ لوگوں کو ماریں گے، دوسری قسم ان عورتوں کی ہے جو لباس پہن کر بھی ننگی ہوں گی، مٹک مٹک کر، مونڈھوں اور کولہوں کو ہلا ہلا کر چلیں گی، ان کے سر اونٹ کے جھکے ہوئے کوہان کی طرح ہوں گے وہ نہ تو جنت میں داخل ہوں گی اور نہ ہی اس کی خوشبو پائیں گی حالانکہ اس کی خوشبو اتنی اتنی مسافت سے پائی جائے گی۔ ‘‘ بعض اہل علم نے حدیث میں وارد لفظ (( مائلات ممیلات )) کی تفسیر و توضیح کرتے ہوئے لکھا ہے: ’’ ان کے کنگھی کرنے کی کیفیت اس طرح ہوتی ہے کہ بال ایک جانب جھکے ہوتے ہیں ، یہ فاحشہ اور بدکار عورتوں کی کنگھی کا طریقہ ہے اور (ممیلات) ان عورتوں کو کہتے ہیں جو دوسری عورتوں کو اس طرح کی کنگھی
Flag Counter